اننت ناگ//قاضی گنڈ میں فوج نے سب ڈویژنل مجسٹریٹ ڈورو اور چار دیگر سرکاری ملازمین کی شدید مارپیٹ کی ، انکی گاڑی کو نقصان پہنچایا ، موبائل فون چھین کر انہیں توڑا اور آدھے گھنٹے تک یرغمال بنایا۔ ایس ڈی ایم نے ایس ایچ او قاضی گنڈ کو سرکاری چھٹی کے ذریعے فوج کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کیلئے کہا ہے۔ایس ڈی ایم ڈورو ،غلام رسول وانی ،جو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بھی ہیں،نے تحریری طور پر واقعہ سے متعلق ایس ایچ او قاضی گنڈ کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے عملہ کے ہمراہ سرکاری گاڑی زیر نمبر JKO3G/ 3850 میں ڈورو سے سے واپس آرہے تھے ، اور انہیں ڈورو ڈگری کالج میں پولنگ انتظامات سے متعلق جائزہ لینا تھا۔ لیکن ویسو کے نزدیک فوجی اہلکاروں نے انہیں روکا لیکن شناخت ظاہر کرنے پر جانے کی اجازت دی گئی، تاہم ڈلوچھ کے مقام پرشاہراہ پر تعینات فوجی اہلکاروں نے اُنہیں دوبارہ روکا اور آگے جانے سے منع کیا ۔اس بیچ ایس ڈی ایم نے فوجی اہلکاروں کو اپنی شناخت بتائی تاہم فورسز اہلکار اپنے فیصلے پر بضد رہے اور ڈرائیور کو برا بھلا کہا اور انہیں گالیاں دیں۔چھٹی میں تحریر کیا گیا ہے کہ اس بیچ ایک فوجی اہلکار ونے کمار انکے پاس آیا اور انکے درائیور کو گاڑی سے نیچے لایا جس کے بعد اسکا شدید ذدوکوب کیا گیا۔ اسکے بعد دو تین مزیر اہلکار بھی آئے اور انہوں نے مجھے قریب 20میٹر تک گھسیٹ کر لیا اور اس دوران فوجی اہلکار سرکاری عملہ روف احمد وانی،روف احمد کیلو، محمد شفیع اور سمیر احمد بٹ پر ٹوٹ پڑے اور انکی جم کر مارپیٹ کی گئی ۔، ایس ڈی ایم نے مزید کہا کہ چاروں کو یرغمال بنایا گیا، انکے موبائل فون چھین کر اس میں موجود ڈاٹا کو ہلے ڈیلیٹ کیا گیا اور بعد میں انہیں توڑا گیا، اتنا ہی نہیں بلکہ گاڑی کی بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔چھٹی میں کہا گیا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے بندوقیں انکے سینے پر تان لیں اور ہلاک کرنے کی دھمکی دی۔ ایس ایچ او قاضی گنڈ کے نام چھتی میں کہا گیا ہے کہ آدھ گھنٹے تک یرغمال رہنے اور شدید مارپیٹ کے بعد ڈپٹی کمشنر اننت ناگ کی مداخلت پر ہی انہیں چھوڑ دیا گیا۔واقع کی خبر ملتے ہی ضلع کے تمام تحاصیل دفاتروں ،ایس ڈی ایم آفسوں و الیکشن ڈیوٹی پر مامور سرکاری اہلکاروں نے کام کاج کا بائیکاٹ کیا او ر واقع کے خلاف احتجاج کیا ۔احتجاجی ملازمین ملوث اہلکاروں کے خلاف کیس درج کرنے کی مانگ کر رہے تھے ۔ملازمین کا کہنا تھا کہ جب تک نہ ملوث اہلکاروں کے خلاف کیس درج ہوگا ،سرکاری دفاتر بشمول الیکشن سیل بند رہیں گے۔