عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے مشتاق احمد ڈار کے خلاف محکمہ پشو پالن کے ملازم غلام احمد ڈار رساکن او گاسو بٹہ پورہ حضرتبل سری نگر کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات (ڈی اے) کا مقدمہ درج کیا ہے جس میں ان کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے غیر متناسب بھاری منقولہ/غیر منقولہ اثاثے جمع کیے گئے ہیں۔تصدیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم کے پاس کروڑوں روپے کے قابل منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے ہیں جن میں گاسو بٹہ پورہ، حضرت بل میں دو شاندار مکانات، ایک تین منزلہ دکان ،بٹہ پورہ اور ہڈورہ کے ملحقہ علاقوں میں واقع زمین کا بڑا حصہ،اور ایک مہنگی گاڑی (Kia Seltos)شامل ہیں۔مقدمہ ایف آئی آر نمبر 15/2025 پولیس اے سی بی سری نگر میں سیکشن 13(1)(b) کے تحت درج کیا گیا ہے۔اس دوران اینٹی کرپشن بیورو نے جے اینڈ کے پریوینشن آف کرپشن ایکٹ کے U/S 5(1)(d) r/w5(2) کے جرم کی ایف آئی آر نمبر 04/2019 میں چارج شیٹ پیش کی۔ خصوصی انسداد بدعنوانی جج سری نگر کی عدالت میں سری نگر میونسپل کمیٹی (ایس ایم سی) کے 11 افسران اہلکاروں، ایک ریونیو اہلکار، اور دو نجی فائدہ اٹھانے والوں سمیت 14 ملزمان کے خلاف سرکاری عہدے کے غلط استعمال، مجرمانہ سازش، اور انفرادی طور پر ذاتی فائدہ پہنچانے کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا۔ ایس ایم سی افسران نے ریونیو اہلکار کے ساتھ مل کر برتھنہ، قمر واڑی (خسرہ نمبر 90) میں سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات کی سہولت فراہم کی۔ عمارت کی اجازت دھوکہ دہی سے غلام قادر صوفی کے نام پر جاری کی گئی تھی، جن کا 2008 میں انتقال ہو گیا تھا، لیکن درحقیقت اس کا غلط استعمال ان کے بیٹے محمد عارف صوفی نے منظور شدہ ڈرائنگ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمرشل عمارت کو بڑھانے کے لیے کیا۔حکومت سے سرکاری ملازمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے مطلوبہ منظوری حاصل کرنے کے بعد 14 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ بشمول 12 سرکاری ملازمین اور دو پرائیویٹ فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف عدالتی فیصلہ کے لیے ایڈیشنل جج انسداد بدعنوانی جج سری نگر کی معزز عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کی اگلی تاریخ 07.10.2025 مقرر کی گئی ہے۔