سرینگر // ریاستی سرکار نے ایس ایس اے اور رمسا کے تحت کام کر رہے اساتذہ کو 7ویں تنخواہ کمیشن کے دائرے میں لانے کا اعلان کر دیا ہے جس کے ساتھ ہی اساتذہ کی 24روز سے جاری بھوک ہڑتال ختم کر دی گئی ۔ 41ہزار ایس ایس اے اوررمسا سکیموں کے تحت کام کر رہے اساتذہ پچھلے 5ماہ سے احتجاج پر تھے اور اُن کا مطالبہ تھا کہ انہیں 7ویں تنخواہ کمیشن کے دائرے میں لانے کے علاوہ اُن کی تنخواہ کو بھی ریاستی بجٹ کے ساتھ منسلک کیا جائے ۔بدھ کو ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے ایجیک صدر عبدالقیوم وانی کی سربراہی میں گورنر سیتہ پال ملک سے ملاقات کی اور انہیں ریاستی ملازمین اور ایس ایس اے ، رمسا اور دیگر اساتذہ جنہیں ساتویں تنخواہ کمیشن کے دائرے میں نہیں لایا گیا ہے، کے مسائل کے بارے میں آگاہ کیا ۔ گورنر سیتہ پال ملک نے ملازمین کو یقین دہانی کراتے ہوئے یہ ا علان کیا کہ انہیں 7ویں پے کمیشن کے دائرے میں ستمبر2018 سے لایا جائے گا ۔میٹنگ میں گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی ، سیکریٹری ایجوکیشن کے علاوہ انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔ انہوں نے مشیر خورشید احمد گنائی کو ہدایت دی کہ وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ملازمین کے پاس جا کر اس بات کا ا علان کریںکہ انہیں بھی 7ویں پے کمیشن کے دائرے میں لایا جائے گا ۔گورنر نے اساتذہ کے مسائل ،جن میں تنخواہوں کو ریاستی بجٹ کے ساتھ لنک کرنا بھی شامل ہے ،پر بنائی گئی کمیٹی کو ہدایت دی کہ وہ جلد از جلد اپنی رپورٹ سرکار کو پیش کریں تاکہ اس معاملے پر بھی غور وخوض کیا جائے ۔گورنر کی یقین دہانی کے بعد بدھ کی شام خورشید احمد گنائی ،جن کے پاس محکمہ تعلیم کا قلمدان بھی ہے، نے پرتاب پارک میں پہنچ کربھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کو ہڑتال ختم کرنے کیلئے کہا ۔خورشید احمد گنائی نے بھو ک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کو پانی پلا کر اُن کی بھوک ہڑتال ختم کردی ۔خورشید احمد گنائی نے پرتاپ پارک میں اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سارے معاملات کو سمجھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 7 ویںپے کمیشن کیلئے جو احتجاج ہو رہا ہے اُس کو حکومت منظور کرے گی اور اُس کا اطلاق ستمبر کے مہینے سے ہی ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کی یہ منشا نہیں تھی کہ آپ پہلے احتجاج کریں اور پھر اُس کے بعد سرکار اُس کو منظوری دے ،لیکن سرکار کو فنڈس کی کمی کا سامنا تھا، اس لئے اس سارے عمل میں وقت لگا ۔انہوں نے کہا کہ جب مجھے محکمہ تعلیم کا چارج ملا، تو میں نے اس معاملے پر ازسر نو جائزہ لیا اور فیصلہ لیا کہ ایک کمیٹی بنائی جائیگی جس کی سربراہی سیکریٹری خزانہ کریں گے اور کمیٹی میں سکریٹری ایجوکیشن ا علیٰ تعلیم وپلاننگ سیکریٹری ہوں گے، جو حکومت کو یہ مشورہ دیں گے کہ ہمیں یہ معاملہ کیسے حل کرنا ہے، فنڈس کہاں سے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ گورنر سے ٹیچر س جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران میٹنگ کے بعد اساتذہ کو یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ ستمبر کے مہینے سے اساتذہ کو اس سکیم کے دائرے میں لایا جائے گا اور اس دوران کمیٹی کو بھی ہدایت دی گئی کہ وہ باقی مسائل کے حوالے سے سرکار کو جلد از جلد رپورٹ پیش کریں ۔خورشید گنائی نے میڈیا سے بھی بات کی اور کہا کہ ستمبر سے ایسے تمام اساتذہ کے حق میں ساتویں تنخواہ کمیشن لاگو کیا جائے گا جو اس سے محروم رہ گئے تھے ۔ٹیچر س جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالقیوم وانی نے سرکار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُ ن کا ایک دیرنہ مسئلہ حل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دورا ن انہیں گورنر نے اس بات کا یقین دلایا تھا ۔