عظمیٰ نیوزڈیسک
یروشلم//ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں پر فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ کے باہر جشن منایا، جس کی ویڈیو شوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔رات گئے ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا، ایران نے 300 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے۔ ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور گولان کی پہاڑیوں پر فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا۔ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے کو خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا۔دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے باہر فلسطینیوں کے بڑی تعداد نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملوں پر جشن منایا کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے، بڑی تعداد میں لوگ لبیک یا اقصیٰ کے نعرے لگارہے ہیں اور خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس یکطرفہ جنگ میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1500 سے زیادہ ہے۔
خطے کے ممالک کا فضائی ٹریفک متاثر
یواین آئی
تہران//ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور تہران کی طرف سے تل ابیب پر حملے کے بعد خطے کے ممالک کی فضائی ٹریفک پر بھی اس کے اثرات پڑے ہیں۔العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب کی متعدد فضائی کمپنیوں نے ایران اور اسرائیل کے درمیان موجودہ کشیدگی کے بعد شمالی سرحد کے قریب واقع ہوائی اڈوں کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔ الریاض سے اردن کی طرف آنے والی پروازوں کو واپس کر دیا گیا جب کہ قریات کے ہوائی اڈے کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔اسی تناظر میں کویت ایئرویز نے اعلان کیا کہ اس کی پروازوں کا شیڈول تمام مقامات پر معمول کے مطابق ہے۔ البتہ عراق، ایران، اردن اور لبنان کی سرحدوں کی طرف پروازوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔دریں اثناء اردنی حکام نے کہا ہے رات آٹھ بجے سے روانہ ہونے والے اور عبور کرنے والے طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ وہ صورت حال کاجائزہ لیتے رہیں گے اور مسافروں کو اس حوالے سے اَپ ڈیٹس کرتے رہیں گے۔اردنی سول ایوی ایشن ریگولیٹری اتھارٹی نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ اردن کی فضائی حدود میں شہری ہوابازی کی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ایرانی ڈرونز اور میزائل مار گرانے میں مدد کی:بائیڈن
یواین آئی
واشنگٹن// امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی افواج نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے جانے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران کو واضح پیغام دیا کہ وہ اسرائیل کے لیے دفاع کے لیے کھڑے ہیں اور ایران کو اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ایران کے حملوں کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی ٹیم سے ہنگامی ملاقات کی۔ملاقات میں وزیردفاع لائیڈ آسٹن، وزیرخارجہ انٹونی بلنکن، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف اور انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ سمیت دیگر حکام شامل ہوئے۔اس دوران ایران کے حملوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی، صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ اسرائیل کی سیکیورٹی کیخلاف ایران سیلاحق خطرات کو مانیٹر کررہے۔وائٹ ہاؤس نے اپنے پیغام میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ معاملے پر اسرائیل اور دیگراتحادیوں سے رابطے میں ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے حملے کے بعد امریکا نے مشرقی وسطی میں فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا نے ’ایران کی جانب سے داغے گئے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائل مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔‘بیان میں صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران انہوں نے خطے میں امریکی فوجی طیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے والے دفاعی نظام کوبھیجنے کی ہدایت کی تھی۔