کابل//افغانستان تجارتی تنظیم نے خبردار کیا کہ ایران پر امریکی پابندیاں چاہ بہار کے راستے ہند۔افغان تجارت کو متاثر کرسکتی ہیں۔افغانستان چیمبر آف کامرس انڈسٹریز (اے سی سی آئی) کے صدر عتیق اللہ نصرت نے بتایا کہ ایران پرنئی امریکی پابندیوں کی وجہ سے بہت سارے سرمایہ کارچاہ بہار کے ذریعہ تجارت کرنے سے گریزاں ہیں۔اے سی سی آئی کا کہنا ہے کہ ملک کو چا ہ بہا بندرگاہ کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہو اور اس سلسلے میں افغانسان کو زیادہ رعایت دی جانی چاہئے ۔اے اے سی سی کے سی ای او جیفری گریکو نے طلوع خبررساں ایجنسی کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ چاہ بہار بندرگاہ کابل۔نئی دہلی کے لئے تجارت میں وسعت کے لئے اہم رول ادا کرسکتا ہے لیکن ایران پر امریکہ کی نئی پابندیوں کی وجہ سے اس بندرگاہ کے ذریعہ تجارت متاثر ہوگی، ایک سیاسی مسئلہ ہے ۔مسٹر گریکو نے کہا کہ سیاست کو تجارت میں گڈمڈ نہیں کرنا چاہئے لیکن امریکہ کی پالسی سیاست پر مبنی ہے جس کی وجہ سے چابہار کی ترقی کو سیاست سے جوڑ دیا گیا ہے ۔افغان۔امریکن چیمبر آف کامرس (اے اے سی سی) نے زوردیا کہاکہ افغانستان اور ہندوستان دونوں ممالک کی معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ وہ دونوں تجارت میں اضافہ کریں۔سرمایہ کار اور معاشی تجزیہ نگار کے مطابق افغانستان اور ہندوستان چابہار بندرگاہ کے ذریعہ آسانی سے تجارت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ہندوستان نے اس پروجیکٹ میں 500 ملین ڈالر کے سرمایہ کی تجویز پیش کی ہے ۔ اس سلسلے میں ایران اور ہندوستا ن کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے ۔چاہ بہار بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا افتتاح ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے دستمبر 2017 میں کیا تھا۔یہ پاکستان کو نظرانداز کرتے ہوئے ایران کے ذریعہ ہندوستان اور افغانستان کا نیا اسٹریٹیجک راستہ ہے ۔یو این آئی