تہران// ایران کے نائب صدر اور حسن روحانی کے معاون خصوصی اسحاق جہانگیری نیاعتراف کیا ہے کہ ایرانی نظام اپنی تاریخ کے مشکل ترین اور خطرناک دور سے گذر رہا ہے۔خبر رساں ادارے 'ایسنا' کے مطابق ہفتے کے روز ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکا کی طرف سے ایران پر عاید کی جانے والی پابندیوں نے ایرانی اقتصادی شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اس وقت انتہائی مشکل اور خطرناک دور سے گذر رہا ہے۔ امریکا کی طرف سے ایرانی عوام پر مسلسل دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ امریکی یہ اعتراف کرتے ہیں کہ انہوں نے ایرانی معیشت کو زوال سے دوچار کردیا ہے۔خیال رہے کہ ایرانی عہدیدار کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب ایرانی معیشت تباہی سے دوچار ہے، تیل کی برآمدات کم ہوگئی ہیں اور مقامی کرنسی کی قیمت کئی گنا گر چکی ہے۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ جمعرات کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی تومان کی قیمت 13 ہزار 900 اور 13 ہزار 550 تک آگئی تھی جب کہ ایک یورو کے مقابلے میں ایرانی تومان 15 ہزار 750 پر آگیا تھا۔ایران کے مرکزی ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں افراط زر کی شرح 23 اعشاریہ 9 فی صد زیادہ ہوئی ہے جب کہ جنوری میں افراط زر کی شرح صرف 2 اعشاریہ 9 فی صد تھی۔