کپوارہ//ایجی ٹیشن 2016کے دوران ملازمتوں سے معطل کئے گئے کپوارہ کے سرکاری ملازمین نے کہاہے کہ عدالت عالیہ سے بری قرار دئے جانے کے باوجود انکی ملازمتیں بحال نہیں کی جارہی ہیں ۔کپوارہ ضلع میں ایجی ٹیشن کے دوران معطل کئے گئے ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کو تشدد کو ہوا دینے میں دور کا بھی واسطہ نہیں تھا لیکن اس کے با وجود بھی ان کے خلاف پولیس نے کیس درج کر دئے جس کے نتیجے میں انہیں معطل کیا گیا ۔ان ملازمین کا کہنا ہے کہ ریاستی ہائی کورٹ نے ان پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دیکر ان کو ان الزامات سے بری کر دیا جبکہ ضلع کے باقی ملازمین کا بھی یہ کہنا ہے کہ انہیں کورٹ نے بری کر دیا اور ہم با ضابطہ طور اپنی ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ ہم اپنے متعلقہ محکمو ں میں با ضابط طور حاضری بھی کرتے ہیں لیکن ابھی تک ہم کو بحال نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے ان کی مالی حالت بری طرح ابتر ہوگئی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے بچو ں کو پڑھانے کے لئے فیس تک میسر نہیں ہے جبکہ انہیں اپنی گھر کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے سخت مالی دشواریو ں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔انہو ں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور ان کوبحال کر کے ان کی رکی پڑی تنخواہ واگذار کریں بصورت دیگر وہ استعفیٰ دینے پر مجبور ہونگے ۔