سرینگر//اپنے دونوں فرزندان کوبالغ قراردیتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہاہے کہ وہ الگ ہوئی اہلیہ اوربیٹوںکی نگہداشت کے پابند نہیں۔ اس دوران معلوم ہواکہ اپنی اہلیہ پائل سے طلاق لینے کی عمرعبداللہ کی دائردرخواست دہلی ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے کیونکہ دلی کے ایک ٹرائل کورٹ نے موصوف کی ایسی درخواست کوخارج کیاتھا۔کشمیر نیوزسروس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ریاست کے ایک سابق وزیراعلیٰ اوراپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس کے کارگزارصدرعمرعبداللہ نے دہلی ہائی کورٹ میں دایراپنی ایک عرضی میں یہ موقف اختیارکیاہے کہ وہ اپنے دونوں بیٹوں اورالگ رہ رہی اہلیہ کی نگہداشت یانگہداری کے پابندنہیں ہیں کیونکہ اُنکے دونوں بیٹے بالغ ہوچکے ہیںجبکہ اہلیہ پائل کے پاس دلی میں اتنی جائیدادموجودہے کہ وہ اپنی اورگھریلوضروریات کابوجھ اُٹھاسکیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پائل نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائرکرائی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے کہاتھاکہ اُنکے شوہرعمرعبداللہ اُن کی اوردنوں بیٹوں کی کوئی نگہداشت یانگہداری نہیں کررہے ہیں اورضروریات کوپوراکرنے میں کوئی مالی معاونت کرتے ہیں ۔عمرعبداللہ کے قانونی صلاح کارنے عدالت کوبتایاکہ اُنکے موکل اپنے دونوں بچوں اوراہلیہ کومالی معاونت فراہم کرنے یعنی تینوں کی نگہداری کے پابندنہیں ہیں کیونکہ اُنکے دونوں بیٹے بالغ یانوجوان ہیں جبکہ اہلیہ الگ رہ رہی ہیں ،اوراُسکے پاس نئی دہلی میں رہنے کیلئے اپنامکان اوردیگرجائیدادبھی موجودہے۔وکیل نے عمرعبداللہ کی جانب سے دلی ہائی کورٹ کوبتایاکہ پہلے پائل اسبات کاثبوت فراہم کرے کہ وہ اپنی ضروریات کوپورانہیں کرسکتی ہیں ،اوریہ کہ اُسکومالی معاونت کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مذکورہ عدالت کوبتایاکہ عمرعبداللہ کے دونوں بیٹے بالغ ہوچکے ہیں ،اوراس بناء پروہ بھی اپنے والدسے کوئی مالی معاونت طلب نہیں کرسکتے ۔عمرعبداللہ نے اپنی دائرعرضی میں فیملی کورٹ سے یہ ہدایت یافیصلہ دینے کی استدعاکی ہے کہ مالی معاونت یانگہداری طلب کرنے سے پہلے خودکونہ چلاپانے سے متعلق پائل کی عرضی کاتعین کرے اوراسکے بعداُسکی نگہداری کے بارے میں کوئی فیصلہ سنایاجائے ۔عمرعبداللہ نے اپنے وکیل کے ذریعے فیملی کورٹ کی جانب سے 9ستمبر2016کے اُس فیصلے کوبھی چیلنج کیاہے جس میں مذکورہ عدالت نے عمرعبداللہ کوسمن بھیج کریہ ہدایت دی تھی کہ وہ اپنی اہلیہ کی نگہداری کی ذمہ دارلیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کیلئے اب 29نومبرکی تاریخ مقررکردی ہے ۔اس دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپنے شوہرسے الگ رہ رہی پائل نے ابھی تک عمرعبداللہ سے طلاق نہیں لی ہے ،اورقانونی طورپرابھی بھی وہ عمرعبداللہ کیساتھ رشتہ ازدواج میں بندھی ہوئی ہیں ۔معلوم ہواکہ اپنی اہلیہ پائل سے طلاق لینے کی عمرعبداللہ کی دائردرخواست دہلی ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے کیونکہ دلی کے ایک ٹرائل کورٹ نے موصوف کی ایسی درخواست کوخارج کیاتھا۔