جموں // جموں صوبے میں پیر کے روز ‘ اگنی پتھ ’ اسکیم کے خلاف کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرئے کئے اور جلوس نکالا ۔پولیس نے جلوس میں شامل شرکاء کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد اُن کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار کے مطابق ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کی سرمائی راجدھانی میں بھی پیر کے روز اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کانگریس کارکنوں اور لیڈران کی ایک بڑی تعداد نے جموں میں احتجاجی جلوس نکالا جس دوران اگنی پتھ اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔اس موقع پر مظاہرین نے بتایا کہ اگنی پتھ اسکیم نوجوان مخالف ہے لہٰذا اس کو فوری طورپر واپس لینے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم میں کئی خامیاں ہیں اور پورے ملک میں نوجوان اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔اُن کے مطابق موجودہ مرکزی حکومت نوجوان مخالف پالیسیاں سامنے لار ہی ہیں۔دریں اثنا عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے بھی پیر کے روز جموں میں احتجاجی جلوس نکالا۔پولیس نے عاپ کے جموں کنونیر اوم پرکاش کھجوریہ کو میران صاحب میں احتجاج سے قبل ہی احتیاطی طورپر حراست میں لیا۔پارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ کارکنوں نے گرفتاریوں کے باوجود بھی جلوس نکالا ۔انہوں نے بتایا کہ ماضی میں جس طرح سے فوج میں بھرتیاں عمل میں لائی جاتی تھی وہی پالیسی مستقبل میں بھی جاری رہنی چاہئے ۔
اسکیم مودی سرکار کاایک اور دھوکہ: میر
سرینگر//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر غلام احمد میر نے پیر کو جنتر منتر پر نام نہاد اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرنے والے “ستیہ گرہ” پر سینکڑوں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کیا۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کو موصولہ ایک بیان میں انہوں نے بتایا اگنی پتھ اسکیم کو مودی حکومت کی طرف سے ایک اور دھوکہ دہی قرار دیا اور ملک کے نوجوانوں کے وسیع تر مفاد میں اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔یونین کیپیٹل جے کے پی سی سی کے صدر غلام احمد میر نے جنتر منتر پر پارٹی کے سینکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کی طرف سے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کی وجہ سے ملک کے نوجوانوں میں دیکھی جانے والی مایوسی پر سخت تشویش کا اظہار کیا، کیونکہ نوجوان جو دلچسپی رکھتے ہیں۔ فوج میں بھرتی ہونے کے لیے انہیں لگتا ہے کہ فوج کی نئی بھرتی اسکیم کی وجہ سے ان کا مستقبل تاریک ہے۔میر نے بڑی تعداد میں موجود اجتماع کو بتایا کہ مودی حکومت بغیر کسی بحث و مباحثے کے قانون کے بعد قانون لا رہی ہے جس کے نتیجے میں لوگ خاص طور پر نوجوان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور حکومت پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کے جذبات کو سنے اور ان کے خدشات اور خدشات کو دور کرے۔ ان کے مستقبل کے لیے۔کانگریس مشتعل نوجوانوں کی مکمل حمایت کرتی ہے، اس کے ساتھ ہی ان سے پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کرتی ہے جب تک کہ حکومت ان کے خدشات کو دور نہیں کرتی، میر نے مزید کہا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ آمرانہ رویہ ترک کرے اور فوری طور پر اگنی پتھ اسکیم کو واپس لے کر عوام میں اعتماد بحال کرے۔