سمت بھارگو+رمیش کیسر
راجوری//اکھنور میں دہشت گردانہ حملے اور انکاؤنٹر کے پیش نظر جڑواں سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ میں سیکورٹی فورسز نے چوکسی کو مزید بڑھا دیا ہے۔اکھنور کی لڑائی میں یہ واقعہ پیر کی صبح اس وقت پیش آیا جب علاقے سے گزرنے والے ایک فوجی قافلے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جنہوں نے گاڑیوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کی۔فوج کے جوانوں نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے اس حملے کو ناکام بنا دیا اور اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔اس واقعہ کے بعد ایک بڑے پیمانے پر محاصرہ اور تلاشی آپریشن (CASO) شروع کیا گیا اور سیکورٹی فورسز نے علاقے میں موجود دہشت گردوں کے گروپ کو کامیابی سے روک لیا جس کے نتیجے میں آخری اطلاعات موصول ہونے تک انکاؤنٹر جاری تھا۔فوج نے مزید بتایا کہ اس تصادم میں اب تک ایک دہشت گرد کو مار گرایا گیا ہے اور اس کی لاش بھی برآمد ہوئی ہے۔واقعہ کی جگہ راجوری کے سندر بنی سے متصل ہے اور سیکورٹی فورسز نے پیر پنجال علاقہ میں سیکورٹی کے انتظامات کو مزید اپ گریڈ کر دیا ہے۔حکام نے بتایا کہ اس خطے میں سیکورٹی کی صورتحال پہلے ہی ہائی الرٹ پر ہے اور اس تازہ واقعے کے بعد فیلڈ دستوں کی طرف سے خاص طور پر اندرونی علاقوں کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع علاقوں میں مزید چوکسی برقرار رکھی جا رہی ہے۔ .انہوں نے مزید کہا کہ تمام موبائل وہیکل چیک پوائنٹس (MVCPs) کے ساتھ ساتھ مستقل چیک پوائنٹس کو مضبوط کیا گیا ہے اور فوج، پولیس، ایس او جی، سی آر پی ایف سمیت فورسز کی مشترکہ ٹیمیں ہائی الرٹ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔واقعہ کے مدنظر نوشہرہ سیکٹر میں بھی فوج نے چوکسی بڑھا دی ہے شہری اور دیہاتی علاقوں میں فوج کی پٹرولنگ جاری ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 10 دنوں سے جمو کشمیر میں دہشت گردانہ وارداتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے کشمیر میں ہوئے تین دہشت گردانہ حملوں اور جموں ڈویژن کے اکھنور سیکٹر میں سوموار کو فوج کی ایمبولنس پر دہشت گردوں کی طرف سے کی گئی گولی باری کے مد نظرنوشہرہ سیکٹر میں بھی فوج نے چوکسی بڑھا دی ہے۔ ہندوستان پاکستان حقیقی کنٹرول پر فوج کے جوان کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں وہیں شہری اور دیہاتی علاقوں میں فوج کے جوان پیٹرولنگ بھی کر رہے ہیں۔