یو این آئی
نئی دہلی//اڈانی اور منی پور معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میںپیر کو ہنگامہ ہوا۔لوک سبھا کی کارروائی بدھ تک اور راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کی گئی۔لوک سبھا میں اڈانی اور منی پور کے معاملے پر بحث کرانے کی مانگ کے حوالے سے اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث دوبار کے خلل کے بعد ایوان کی کارروائی بدھ کی صبح 11بجے تک ملتوی کر دی گئی جیسے ہی دوپہر 12بجے ایوان دوبارہ شروع ہوا، اپوزیشن ارکان نے کھڑے ہو کر اڈانی اور منی پور کے معاملے پر شور مچانا شروع کر دیا اور پریزائیڈنگ آفیسر سندھیہ رائے نے نظم و ضبط برقرار رکھنے کی اپیل کا کوئی اثر نہ دیکھ کر کارروائی 27نومبر تک ملتوی کر دی۔منگل کو یوم دستور پر دونوں ایوانوں کی خصوصی میٹنگ ہوگی۔پیر کو ایوان کی میٹنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد اپوزیشن کے شور شرابے کے درمیان سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ سنبھل، اتر پردیش میں تشدد کے سلسلے میں ان کی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔یادو نے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی اپنی کرسی بچانے کیلئے پوری ریاست کو تشدد کی آگ میں جھونک رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان شور مچاتے ہوئے ایوان کے مرکز کی طرف آنے لگے۔پریزائیڈنگ رائے نے اپوزیشن ارکان سے کہا کہ وہ ہنگامہ نہ کریں اور ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے رائے نے ایوان کی کارروائی بدھ( 27نومبر)کی صبح 11بجے تک ملتوی کر دی۔قبل ازیں سرمائی اجلاس کے پہلے دن جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو لوک سبھا نے ایوان کے رکن رہے معزز افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پیر کو راجیہ سبھا میں تمام قانون سازی کی کارروائی روک کر صنعتکار گوتم اڈانی سے متعلق مبینہ رشوت کے معاملے پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا لیکن چیئرمین نے اسے نامنظور کردیا، جس کے بعد ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے 15منٹ کیلئے پونے 12بجے تک اور پھر دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔پندرہ منٹ کے التوا کے بعد پونے 12بجے جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کو مناسب احترام دیا ہے لیکن کھڑگے کے بیان سے انہیں دکھ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھڑگے نے اپنی تحریک التوا کے نوٹس میں ایوان کے تمام قانون سازی کے کام کو روک کرایک موضوع پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔چیئرمین نے کہا کہ اس سے اس ایوان کے قومی مفاد کا مقصد پورا نہیں ہوتا، اسلئے اسے منظور نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ ایوان میں معمول کے کام کو پرامن طور پر چلنے دیں۔ کانگریس ارکان نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کو اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع دیا جانا چاہئے اور وہ اپنی جگہ پر کھڑے ہوکر کچھ بولنے لگے۔ چیئرمین نے اراکین پر اپنی اپیل کا اثر نہ دیکھ کر ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔اس سے قبل چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن قانون سازی کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ 13ارکان نے گوتم اڈانی سے متعلق مبینہ رشوت کیس اور آفات سے متعلق متاثرہ وائناڈ کو مالی امداد دینے سمیت مختلف موضوعات پر قاعدہ 267کے تحت تحریک التوا کے نوٹس دئے ہیں۔