لیاقت علی جتوئی
فطرت سے لگاؤ ہمارے خمیر میں شامل ہے، کیوں کہ فطرت کے بغیر زندگی نہیں۔ ہم چاہے گھروں کی تعمیر میں جی بھر کر کنکریٹ کا استعمال کرتے ہوں، لیکن ہریالی اور پودوں کے لیے کچھ حصہ ضرور بناتے ہیں۔ زندگی چاہے کتنی ہی مصروف ہو، کوشش کرتے ہیں کہ وقت نکال کر ساحل سمندر، فارم ہاؤس یا کسی پارک وغیرہ جانا ضروری سمجھتے ہیں۔ اسی طرح کئی لوگوں کو بارش میں بھیگنا بہت پسند ہوتا ہے۔ یہ ہماری فطرت ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق اگر بچوں کو قدرتی ماحول میں آزادانہ گھومنے پھرنے کا موقع ملے تو وہ زیادہ خوش رہتے، بہتر رویّہ اپناتے اور سماجی طور پر مربوط ہوتے ہیں۔ صرف بچے ہی نہیں بڑے بھی جانتے ہیں کہ قدرتی ماحول ان کیلئے بہت اچھا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ذہنی دباؤ سے جان چھڑانے کیلئے خوبصورت مناظر اور قدرتی مقامات کی طرف چل پڑتے ہیں۔
تو کیا فطرت کے قریب رہنے کا صحت پر اثر پڑتا ہے؟ برطانیہ میں اس سوال کا جواب حاصل کرنے کیلئے 19ہزار سے زائد افراد سے ایک سروے کیا گیا۔ تحقیق کرنے والوں کو پتہ چلا کہ جن لوگوں نے ایک ہفتے میں کم از کم 120منٹ قدرتی ماحول اور مناظر میں گزارے، ان کی ذہنی و جسمانی صحت میں، ایسے لوگوں کی نسبت بہت زیادہ بہتری دیکھنے میں آئی جو قدرتی ماحول میں وقت نہیں گزارتے تھے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق جو لوگ قدرتی ماحول میں صرف پانچ منٹ ورزش کرتے ہیں، ان کی صحت پر عمدہ اثرات پڑتے ہیں جبکہ ان کے مزاج اور موڈ میں بھی بہتری آتی ہے۔ دراصل جب انسان قدرتی ماحول جیسے کہ جنگل، سمندر یا کسی بھی باغ میں جا کر بچہ بن جائے اور بچوں کی طرح بھاگے دوڑے، چیزیں جمع کرے تو اس کی ساری تھکن، تناؤ اور پریشانی سمندر کے پانی میں بہہ جاتی ہے یا ہوائوں میں شامل ہوکر دور چلی جاتی ہےاور اس طرح وہ اپنے آپ کو توانا، تازہ دم اور اعتماد سے بھرا ہوا پاتاہے۔
ضروری نہیں کہ آپ صرف ویک اینڈ پر ہی قدرتی ماحول میں دو گھنٹے گزاریں بلکہ آپ روزانہ چند منٹ ایسے ماحول میں گزارسکتے ہیں۔ ایک اور تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ صبح کی نرم دھوپ میں چند منٹ گزارنا بہت مفید ہوتا ہے۔ اس عمل سے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی پوری ہوتی ہے، جو ہڈیوں اور پٹھوں وغیرہ کی صحت کے لئے بھی ضروری ہے۔
بڑھتی آبادی اور سُکڑتے وسائل کے باعث شہری آبادی کا بڑا حصہ تنگ و تاریک مکانوں اور فلیٹوں میں زندگی گزار رہا ہے ، جہاں دھوپ اور تازہ ہوا کا گزر مشکل سے ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان میں رہائش پذیر افراد بالخصوص خواتین میں بیماریوں کا تناسب زیادہ ہوتا ہے۔ ان تمام افراد کو چاہیے کہ گھر سے باہر کسی پارک میں صبح کے وقت کچھ دیر بیٹھ کر تازہ ہوا اور دھوپ کی مدھم کرنوں سے لطف اندوز ہوں۔
صبح کی سیر :
صبح سویرے آپ کسی پارک کی سیر کو جائیں۔ گھاس پر ننگے پائوں چلنے سے نہ صرف دوران خون تیز ہوتاہے بلکہ آنکھوں کو بھی ٹھنڈک حاصل ہوتی ہے۔ صبح کے وقت تیز چلنے سے سستی میں کمی آتی ہے اور انسان سارا دن چاق چوبند ہوکرکام کرتا ہے۔ پارک میں اگر آپ کی کسی سے علیک سلیک اور گفتگو ہوتی ہے تووہ بھی آپ کے موڈ کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے۔ صبح کے وقت ٹریفک کا شور نہیں ہوتا جبکہ پرندوں کی چہچہاہٹ آپ کے ذہن کو تازہ دم کرتی ہے۔
یوگا کے فوائد :
یہ تو سب جانتے ہیں کہ یوگا کرنے سے جسم کے تمام افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ ذہنی او ر نفسیاتی صحت پر بھی بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک امریکی ریسرچ کے مطابق یوگا کے دوران جب گہری سانس کھینچ کر آہستہ آہستہ باہر چھوڑی جاتی ہے تو اس سےذہنی دباؤ کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔
مزید برآں، باقاعدگی سے یوگا کرنے کی عادت انسان کو طویل عمر تک متحرک، جوان اور صحت مند رکھتی ہے۔ یہ سرگرمی دماغ میں موجود اسٹریس ہارمونز کم کرکے موڈ کو خوشگوار بناتی اور ذہنی سکون فراہم کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق زائد العمر افراد جو اپنی یادداشت کو بہتر اور بھولنے کی عادت کوکم کرنا چاہتے ہیں تو وہ اپنے معمولات میں یوگا اور مراقبے کو شامل کرلیں۔
اگر آپ قدرتی ماحول یعنی کسی باغ، ساحل سمندر یا دریا کنارے یوگا کریں تو اس کے دور رس نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ امریکی ریاست اوریگون میں بکریوں کے ساتھ یوگا کیا جاتا ہے، قدرتی ماحول میں ورزش کرنے کے شوقین افرادکا یہ ٹرینڈ منفرد ہے جوکہ مقبول بھی ہورہا ہے۔
اس منفرد یوگا کلاس میں لوگ چھوٹی چھوٹی بکریوں کے درمیان یوگا کرکے خود کو فٹ رکھتے ہیں۔ چھوٹی بکریاں جب شرارتیں یا اٹکھیلیاں کرتی ہیں تو ’گوٹ یوگا کلاس‘ بہت دلچسپ ہو جاتی ہے۔