عظمیٰ نیوزسروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میںمنعقدہ انتظامی کونسل نے سال 2024-25 کے لیے جموں و کشمیر کی ایکسائز پالیسی کو نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔راجیو رائے بھٹناگر، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر، اتل ڈلو، چیف سکریٹری،مندیپ کمار بھنڈاری، ایل جی کے پرنسپل سکریٹری نے میٹنگ میں شرکت کی۔یہ پالیسی شراب کی تیاری، نقل و حمل، درآمد اور برآمد اور پڑوسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے جموں و کشمیر میں نشہ آور ادویات کی سمگلنگ کی جانچ میں لاگو کی جانے والی مختلف فیسوں/ڈیوٹیوں کو اجاگر کرتی ہے۔ دکانوں کی الاٹمنٹ ای نیلامی کے ذریعے ہوگی اور رجسٹریشن فیس50ہزار روپے بولی دہندگان آن لائن پورٹل کے ذریعے ادا کرینگے۔کامیاب بولی دہندہ کو بولی کو حتمی شکل دینے کی تاریخ سے سات بینکنگ دنوں کے اندر eGRAS/Easy Collect پورٹل کے ذریعے بولی کی رقم کا 100فیصد جمع کرنا ہوگا۔ سماجی دباؤ، عدالتی احکامات یا احاطے کی عدم دستیابی یا جہاں کوئی بولی موصول نہیں ہوئی جیسی وجوہات کی بنا پر الاٹ نہ کیے گئے وینڈز کو دوبارہ نیلامی کے لیے رکھا جائے گا۔ہر شراب خانہ کی فروخت کی صلاحیت کے ساتھ کم از کم ریزرو بولی کی قیمت کو جوڑنے کے نئے اقدام کو منظوری دے دی گئی ہے۔ احاطے میں استعمال کے لیے شراب کے ایم ایس پی کے 15فیصد کی نچلی حد مقرر کی گئی ہے۔ جیسا کہ سال 2023-24 کے لیے ایکسائز پالیسی میں مطلع کیا گیا ہے، سی ایس ڈی/پی اے ایم ایف پر ایکسائز ڈیوٹی جموں و کشمیرمیں تیار کی جانے والی تمام قسم کی شراب پر سول سے 25 فیصد کم رہے گی اور امپورٹ ڈیوٹی شراب کے تمام برانڈز کے لیے سول پر اس سے کم15 فیصد برقرار رہے گی۔
مائیکرو بریوری لائسنس کے ساتھ بیئر بار کا لائسنس رکھنے والے موجودہ لائسنس دہندگان کو مطلوبہ لائسنس فیس اور دیگر فرائض کی ترسیل پر اسی احاطے میں لائسنس دیا جائے گا۔شراب کی تیاری، تقسیم اور پیداوار سے لے کر خوردہ استعمال تک مکمل ڈیجیٹائزیشن ہوگی۔ پراپرٹی سرٹیفکیٹ/سالوینسی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے، وینڈر کو لائسنس کے اجراء کے 10 دنوں کے اندر متعلقہ ریونیو اتھارٹی کے سامنے درخواست دینی ہوگی جو درخواست کی وصولی کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر سرٹیفکیٹ جاری کرے گا اور اسے نمٹانے کی صورت میں درخواست پر، درخواست دہندہ کے دعویٰ کردہ سرٹیفکیٹ کو مجاز اتھارٹی کے ذریعہ جاری کیا گیا سمجھا جائے گا۔ایم آر پی سے زیادہ شراب فروخت کرنے والے لائسنس یافتہ کو پہلے جرم کے لیے 40ہزارروپے اور دوسرے جرم کے لیے75ہزارروپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔اس دوران کوآپریٹیو کو 10 لاکھ روپے تک کی لاگت والے چھوٹے فوڈ پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے انتظامی کونسلنے کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کی ایک تجویز کو منظوری دی جس میںکہ کوآپریٹو بینکوں کی طرف سے پیش کردہ کریڈٹ (9 لاکھ روپے کی حد سے مشروط)پر90 فیصد تک فراہم کر نے کے علاوہ قرض کی رقم کا 50فیصد (4.50 لاکھ روپے کی حد سے مشروط) کی مالی امداد اور 100فیصد سود کی رعایت حکومت کی طرف سے دی جائے گی۔جموں و کشمیر میں رجسٹرڈ کوآپریٹو سوسائٹیاں جو فوڈ پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کے خواہاں ہیں انہیں کوآپریٹو بینکوں کے ذریعے پراجیکٹ لاگت کے 90 فیصد یا 9 لاکھ روپے جو بھی کم ہو قرض کی پیشکش کی جائے گی۔فوڈ پروسیسنگ یونٹ کو کوآپریٹو کے ذریعہ ایک سال میں قائم اور کام کرنا ہے جس کے بعد قرض کی رقم کی 50فیصد لاگت، جو کہ 4.50 لاکھ روپے کی حد سے مشروط ہے، حکومت کی جانب سے کوآپریٹو بینک کو سبسڈی کے طور پر جاری کی جائے گی۔قرض کی بقایا اصل رقم دوسرے، تیسرے اور چوتھے سال میں فائدہ اٹھانے والے کوآپریٹو کی طرف سے متعلقہ کوآپریٹو بینک کو تین مساوی قسطوں میں ادا کی جائے گی۔قرض کی رقم پر پورا سود حکومت کی طرف سے کوآپریٹو بینک کو ادا کیا جائے گا جب فائدہ اٹھانے والے کوآپریٹو بینک کو قرض کی بروقت دوبارہ ادائیگی کرے گا۔کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ اس سکیم کے تحت دو سال(2023-24 اور 2024-25) کے دوران 80 فوڈ پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کا ہدف بنائے گا۔اس سکیم کے نفاذ اور نگرانی کے لیے ادارہ جاتی طریقہ کار کی بھی منظوری دی گئی ہے جس میں ڈی پی آر/ تجاویز کی تشکیل، تشخیص اور منظوری کے لیے کمیٹیاں شامل ہیں۔یہ سکیم کسانوں کو روزگار کا موقع فراہم کرے گی، کوآپریٹو سیکٹر اور کوآپریٹو بینکوں سے وابستہ افراد کو یقینی ادائیگی بھی ملے گی۔انتظامی کونسل نےایک اور فیصلہ میں جموں میں اپنی شاخ قائم کرنے کے لیے نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، نئی دہلی کے حق میں 07کنال 250مربع فٹ زمین کی منتقلی کی منظوری دی۔ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوںکو صحت کی تیز رفتار تشخیص اور لیبارٹری پر مبنی تشخیصی خدمات پر مہارت فراہم کرتا ہے اور یہ افراد، کمیونٹی، میڈیکل کالجوں، تحقیقی اداروں اور ریاستی صحت کے ڈائریکٹوریٹ کو ریفرل تشخیصی خدمات بھی فراہم کرتا ہے۔جموں میںنیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)برانچ کا قیام یہاں لوگوں، طبی اداروں اور ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو معیاری تشخیصی خدمات فراہم کرنے کے لیے حکومت کا ایک بڑا قدم ہے