بلال فرقانی
سرینگر//اسمبلی انتخابات کے نتائج میںکئی سیاسی جماعتوں کولوگوں نے یکسر مسترد کردیا۔ انتخابی نتائج میں کانگریس کو جموں سے صرف ایک ہی نشست حاصل ہوئی اورجموں صوبے میں مکمل طور پر صفایا ہوگیا۔پارٹی نے راجوری کے علاوہ جموں کی کسی بھی نشست سے کامیابی درج نہیں کی۔2014کے اسمبلی الیکشن میں کانگریس نے مجموعی طور پر12نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جس میں پارٹی جموں میں5نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی ۔ پی ڈی پی کو بھی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پی ڈی پی جہاں جموں میں ایک بھی نشست حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی وہیں وادی میں صرف3نشستوں پرہی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ۔2014کے الیکشن میں پی ڈی پی نے مجموعی طور پر28نشستیں حاصل کی تھیں اور وہ سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری تھی تاہم2024کے الیکشن میں اس جماعت کا کہیں نام و نشان بھی نظر نہیں آرہا ہے۔ 2014 الیکشن میں پی ڈی پی نے وادی میں25اور جموں میں3نشستوں پر کامیابی درج کی تھی جبکہ2008میں اس جماعت نے21اور اپنی تاسیس کے بعد پہلے الیکشن میں16نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔الطاف بخاری کی سربراہی والی اپنی پارٹی کا وجود بھی لگ بھگ ختم ہوگیا کیونکہ اپنے پہلے ہی الیکشن میں نہ صرف اس جماعت نے کھاتہ بھی نہیں کھولا بلکہ پارٹی کے صدر اور نائب صدر بھی اپنی نشستوں پر جیت درج نہیں کرپائے۔2014میں بخاری اور عمران انصاری کے علاوہ عابد انصاری،شاہ محمد تانترے،یاوردلاور میر اورمحمد اشرف میر نے کامیابی درج کی تھی جبکہ غلام حسن میر،جنہوں نے گلمرگ نشست پر کئی بار کامیابی درج کی تھی،وہ بھی ہار گئے۔ سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی سربراہی والی ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کا بھی صفایا ہوگیا ہے۔ آزاد نے اگرچہ اسمبلی الیکشن میں حصہ نہیں لیا تھاتاہم ان کا کوئی بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوسکا۔آزاد کے مضبوط گڑ مانے جانے والے چناب خطہ میں بھی اس جماعت کی جیت کا دور دور تک نام ونشان نظر نہیں آیا۔