عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ہندوستانی حکومت ایک نئی آدھار موبائل ایپ تیار کر رہی ہے، جسے یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا نے تیار کیا ہے۔ یہ ایپ شہریوں کو اپنے گھر کے آرام سے اپنے آدھار کی تفصیلات، جیسے نام، پتہ اور تاریخ پیدائش کو اپ ڈیٹ کرنے کی اجازت دے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ایپ انتہائی آسان ہے اور سال کے آخر تک اسے لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔اس نئی ایپ کا بنیادی مقصد شہریوں کے آدھار مراکز پر جانے کی ضرورت کو کم کرنا ہے۔ پہلے، آدھار اپڈیٹس کیلئے لوگوں کو مراکز پر لمبی لائنوں میں کھڑے ہونے اور متعدد دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت تھی۔ یہ ایپ اس عمل کو تیز تر، محفوظ اور زیادہ آسان بنائے گی۔نئی ای-آدھار ایپ مصنوعی ذہانت اور فیس آئی ڈی جیسی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرے گا۔ یہ خدمات تک رسائی کو مزید محفوظ بنائے گا اور صارفین کو آسانی سے اپنی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے کی اجازت دے گا۔ نومبر سے شروع ہو کر، صارفین کو فنگر پرنٹ اور ایرس اسکین کے لیے صرف آدھار مراکز پر جانا پڑے گا۔ یہ اقدام کاغذی کارروائی کو کم کرے گا، دھوکہ دہی کے خطرے کو کم کرے گا، اور عمل کو آسان بنائے گا۔یوآئی ڈی اے آئی نے کہا کہ ایپ میں استعمال ہونے والے دستاویزات تصدیق شدہ سرکاری ذرائع سے حاصل کیے جائیں گے۔ ان میں پیدائشی سرٹیفکیٹ، پین کارڈ، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، راشن کارڈ، اور مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) کے ریکارڈ شامل ہیں۔ مزید برآں، بجلی کے بل ایڈریس پروف کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔حکومت نے آدھار گڈ گورننس پورٹل بھی شروع کیا ہے۔ یہ پورٹل آدھار کی تصدیق کی درخواستوں کو آسان اور تیز کرنے میں مدد کرے گا۔ یہ خدمات کے لیے منظوری کے عمل کو تیز کرے گا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آدھار سے متعلق خدمات سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دے گا۔اس اقدام کے ساتھ، حکومت کا مقصد تمام شہریوں کے لیے آسان، تیز اور محفوظ طریقے سے آدھار خدمات کو قابل رسائی بنانا ہے۔ آنے والے مہینوں میں، یہ ایپ لاکھوں لوگوںکیلئے اپنا آدھار اپ ڈیٹ کرنے کا ایک نیا اور جدید طریقہ بن جائے گا۔