بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر میں غیر منظم شعبے میں33لاکھ سے زائد مستحق شہریوں کو مرکزی پنشن اسکیم اٹل وظیفہ منصوبے کے دائرے میں نہیں لایا گیا اور ابھی تک11اضلاع میں10فیصد سے بھی کم مستحقین کو اس سکیم کے تحت لایا گیا ہے۔ اٹل وظیفہ سکیم کے تحت مرکزی حکومت نے غیر منظم شعبے میں 60 سال کی عمر کے بعد شہریوں کیلئے ماہانہ وظیفے کی پیشکش کی ہے، جس کے تحت تا حیات 1000 روپے سے لے کر 5000 روپے تک کے ماہانہ وظیفے کی ضمانت دی ہے جبکہ صارف کی موت کے بعد اس کی شریک حیات کو یہ پنشن دی جاتی ہے۔ اس منصوبے کے تحت، مختلف زمروں کے تحت 1ہزار، 2ہزار، 3ہزار، 4ہزار اور 5ہزار روپے تک کے ماہانہ وظائف متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ بزرگ شہریوں کی مالی مدد کی جا سکے۔ اعدادو شمار پر اگر اعتبار کیا جائے تو جموں کشمیر میں مجموعی طور پر اٹل وظیفہ منصوبے کے تحت آنے والے شہریوں کی تعداد36 لاکھ79ہزار822ہے جن میں سے گزشتہ برس اکتوبر کے اختتام تک صرف2 لاکھ40ہزار613 مستحق شہریوں کو اس سکیم کے دائرے میں لایا گیا اور34لاکھ39ہزار209افراد ابھی بھی اس اسکیم کے دائرے سے باہر ہیں۔جموں میں اگرچہ17لاکھ37ہزار216افراد اس سکیم کے دائرے میں آتے ہیں،تاہم ایک لاکھ73ہزار584افراد کو اٹل پنشن یوجنا کے تحت لایا گیا اور 15لاکھ63ہزار632 مستحق افراد ابھی محروم ہیں۔وادی میں تاہم صورتحال اس سے بھی بدتر ہے جہاں پر8اضلاع میں مستحقین کی شرح10فیصد سے بھی کم ہے۔محکمہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وادی میں19لاکھ42ہزار606لوگ اس دائرے میں آتے ہیں تاہم صرف67ہزار29افراد کو ابھی تک اس سکیم کے اندر لایا گیا ہے اور 18لاکھ75ہزار577 شہری ابھی اس اسکیم سے محروم ہیں۔مجموعی طور پر جموں کشمیر کے11اضلاع میں10فیصد سے بھی کم مستحق شہریوں کو اس سکیم کے تحت لایا گیا جن میں جموں کے2اور وادی کے9اضلاع شامل ہیں۔ڈی جی آئی رپورٹ کے مطابق ضلع بڈگام اس فہرست میں سے نچلے پائیدان پر ہے جہاں2لاکھ54ہزار863مستحق شہریوں میں صرف3488کو اٹل پنشن دائرے میں لایا گیا اور2لاکھ51ہزار375افراد اس سکیم سے باہر ہیں جبکہ ضلع کولگام میں ایک لاکھ47ہزار823مستحقین میں 2648کو اگرچہ اس دائرے میں لایا گیا مگر ایک لاکھ45ہزار175افراد ہنوز اس سے محروم ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق ضلع سرینگر میں4لاکھ89ہزار431مستحقین میں سے11017افراد اٹل پنشن یوجنا میں آئے ہیں اور4لاکھ78ہزار414مستحقین اس سے باہر ہیں۔ضلع کپوارہ میں3لاکھ732مستحق افراد میں 8420شہریوں کو دائرے میں لایا گیا اور2لاکھ92ہزار312لوگ اس یوجنا سے محروم ہیں۔رپورٹ میں لیڈ ڈسٹرکٹ منیجر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ضلع شوپیاں میں88533مستحقین میں2691افراد کو اس دائرے میں لایا گیا جبکہ85842افراد باہر ہیں جبکہ ضلع اننت ناگ میں3لاکھ36ہزار896مستحقین میں3لاکھ25ہزار438محروم ہیں۔ ضلع پلوامہ میںایک لاکھ10ہزار مستحقین میں 11458 افراد اس سکیم سے محروم ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق ضلع ڈوڈہ میں ایک لاکھ54ہزار782افراد میں ایک لاکھ50ہزار442افراد اس سکیم سے باہر ہیں ۔ ضلع رام بن میں83864مستحقین میں 80559شہریوں کو اس پنشن سکیم کے دائرے میں نہیں لایا گیا ہے۔ بانڈی پورہ ضلع میں اس سکیم کے دائرے میں آنے والے مستحق افراد کی تعداد ایک لاکھ51ہزار695ہے جن میں ایک لاکھ43ہزار831افراد جبکہ ادھمپور ضلع میں ایک لاکھ87ہزار113مستحقین میں ایک لاکھ76ہزار185افراد اس سکیم سے محروم ہیں۔ریاسی میں مستحقین کی تعداد75520ہے تاہم69712مستحقین مستفید ہوچکے ہیںاور راجوری میں2لاکھ4ہزار326میں ایک لاکھ82ہزار996افراداورجموں میں6لاکھ27ہزار615مستحق افراد میں5لاکھ61ہزار81شہری اٹل پنشن یوجنا کے دائرے میں نہیں آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق کھٹوعہ میںایک لاکھ99ہزار172،پونچھ میں33571،سامبا میں ایک لاکھ84ہزار742 اور کشتواڑ میں25131مستحقین ہنوز اس یوجنا سے باہر ہیں۔ ضلع بارہمولہ میں37488مستحقین میں25704اور گاندربل میں25145مستحقین میں 20170 افراد کو اس منصوبے کے دائرے میں ابھی بھی نہیں لایا گیا ہے۔