Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

آہ مولانا وحید الدین خان صاحب ! | بے حد احترام بھی اور کچھ اختلاف بھی

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 28, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
 عام طور پر دینی شخصیات پر رائے قائم کرتے وقت ہم اعتدال و توازن برقرار نہیں رکھ پاتے، اگر زیر بحث شخصیت اپنی ہو تو ہم اسے تقریباً معصوم عن الخطا سمجھ کر آسانی سے شخصیت پرستی کے مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور اگر شخصیت مخالف مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہو تو اسے تعصب کی عینک سے دیکھتے ہوئے ہرزہ سرائیاں کرنے پر آجاتے ہیں۔ شخصیت 'اپنی' ہو تو ہم تعریفوں کے پل باندھنے لگتے ہیں اور 'غیر'سے تعلق رکھتی ہو تو ہم اکثر انکی کردار کشی( assassination   character)پر آجاتے ہیں اور نفرتوں کا اظہار کرتے ہیں۔دراصل بیک وقت مثبت و منفی پہلوؤں کو دیکھنا اور ان سے علمی استفادہ کرنے کا کلچر ہم میں پروان نہیں چڑھ سکا، جس کے مضر اثرات فرقہ وارانہ کشیدگی کی صورت میں ہمارے گرد و پیش میں اکثر دیکھنے کو ملتے ہیں۔دراصل عظیم دینی شخصیات پوری ملت کے لیے ایک عظیم سرمایہ ہوتی ہیں اور ہر طبقہ کو ممکنہ اختلاف کے باوجود ان سے استفادہ کرنا چاہئے کیونکہ اسی سے علمی تمدن پروان چڑھتا ہے اور تنگ ذہنوں کے تالے کھلتے ہیں۔شخصیات سے مثبت طریقے سے استفادہ کرنے کے لئے ہمیں تنگ ذہنوں کو کھولنا ہوگا اور افکار و نظریات پر غیر جانبدارانہ طور پر کھل کر غور کرنا ہوگا۔دور حاضر کی ایک عظیم علمی و فکری شخصیت مولانا وحید الدین خان صاحب کے روپ میں ہم سے رخصت ہوئی اور دیانت کا تقاضا ہے کہ ہم تعصبات سے اوپر اٹھ کر آپ کی نگارشات سے استفادہ کریں۔مولانا صاحب کسی خاص مکتب فکر سے باقاعدگی سے وابستہ نہ تھے مگر ہمارے یہاں تقریباً ہر گروہ میں ان کے مداحوں کی کمی ہے اور نہ ان کے ناقدوں کی۔ زندگی میں ہی انہیں قبول عام بھی حاصل ہوا اور ان پر تنقید کے نشتر بھی چلائے گئے لیکن انھوں نے پلٹ کر کسی کے وار کا جواب نہیں دیا کیونکہ ان کے پاس اتنا وقت نہیں تھا کہ وہ رک کر پیچھے دیکھتے اور دشنام طرازوں کو سننے میں اپنا وقت ضائع کرتے۔ وقت کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے اپنے پیچھے سو سے زائد کتابوں کا ایک سرمایہ چھوڑا اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق مسلم زہن کی تشکیل پر کام کیا۔
مجھے یاد ہے حضرت مولانا سے پہلی بار شناسائی 2002 میں اس وقت ہوئی جب میں کالج میں زیر تعلیم تھا اور مولانا کی کتاب 'عظمت اسلام' دیکھنے کو ملی۔پہلی بار ہی دامن دل آپ کی طرز تحریر نے کھینچ لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آپ کا فین بن گیا اور آپ کی درجنوں کتابوں کا مطالعہ کیا جن میں خاص کر مذہب اور جدید چیلنج،تذکیر القرآن، راز حیات، پیغمبرِانقلابؐ، تعبیر کی غلطی، اسلام دور جدید کا خالق وغیرہ آج بھی محبوب ترین کتب کی فہرست میں شامل ہیں۔آپ کی تحریریں بے حد دلکش، جامع، معلوماتی اور دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق ہوتی ہیں، دور حاضر میں شاید ہی کوئی مصنف آپ کے دلکش اسلوب کی برابری کرسکے۔مشکل سے مشکل بات کو آسان و عام فہم انداز میں بیان کرنے میں آپ کا کوئی ثانی نہیں۔دعوت کے میدان میں آپ نے منفرد کام انجام دیا اور اپنی دعوتی نوعیت کی کتابوں سے جدید اسلوب میں اسلام کو بطور دین فطرت پیش کیا۔
خان صاحب کی کتابوں میں'مذہب اور جدید چیلنج' (انگریزی ترجمہ ARISES  GOD، عربی الاسلام یتحدی ) ایک شاہکار(MASTERPIECE ) کی حیثیت رکھتی ہے جس کے بارے میں مسلم دنیا کے ایک مشہور ترین عربی اخبار 'الاہرام' نے اپنے تبصرے میں لکھا تھا"اگر تاریخ (اسلام) کو چھانا جائے اور اللہ کی طرف بلانے والی عمدہ کتابوں کو چھلنی سے چھان کر نکالا جائے تو یہ کتاب بلا شبہ ان میں سے ایک ہوگی"۔
اس کتاب میں آپ نے علمی بنیادوں پر جدید سائنسی ذہنوں کو ایڈریس کرکے مذہب کا مقدمہ پیش کرکے اس کی حقیقت و افادیت کو واضح کرنے کی زبردست کوشش کی ہے۔کتاب کا اسلوب سائنٹفک اور تجزیاتی نوعیت کا ہونے کی وجہ سے اسے بے حد مقبولیت حاصل ہوئی اور اس نے علمی حلقوں میں گہرے اثرات مرتب کئے۔ پوری زندگی میں خان صاحب نے زیادہ تر فوکس دعوت و تذکیر پر کیا اور اسی کو بنیاد بنا کر آپ نے نفسیاتی، دعوتی و فکری نوعیت کی تفسیر 'تذکیر القرآن' کے نام سے تحریر کی۔شدت پسندی اور سیاسی اسلام کے خلاف آپ نے زبردست قلمی کام کیا اور 'تعبیر کی غلطی' اور 'دین کی سیاسی تعبیر' کے عنوان سے اس موضوع پر دو اہم کتابیں تصنیف کیں۔اسلام میں تصوف کی روایت کے وہ زبردست ناقد تھے اور اپنی جملہ کتب میں انہوں نے تصوف کی اصطلاحات کو استعمال کرنے سے گریز کیا مگر ان کی کتب جیسے 'کتاب معرفت ' وغیرہ میں کثرت سے صوفیانہ طرز فکر سے استفادہ کے اشارے ملتے ہیں اور کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ انہوں نیصوفیانہ افکار کو روحانیت (Spirituality) کے نام پر بیچنے کی کوشش کی ہے۔ اسلام کے پیغام امن و سکون کو فروغ دینے کے لئے آپ نےInternational centre for Peace and Spiritualityکے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کیا۔ آپ کے زیر اثر اسلامی دعوتی کتب کی اشاعت کے لئے Good Word Booksکا قیام عمل میں لایا گیا جس کے ذریعے قرآن مجید کے کئی زبانوں میں ترجمے شائع ہوئے اور عصری اسلوب میں اسلامی لٹریچر شائع ہوا۔1976ء سے آپ کا  ماہنامہ الرسالہ شائع ہوتا رہا ہے جو آپ کے افکار و خیالات کا نمائندہ ہے۔
آپ کی کتابوں سے ناجانے کتنوں کی زندگیوں میں انقلاب آیا اور کتنے تاریک دماغ نور بصیرت سے روشناس ہوئے۔ 'راز حیات' اور 'رہنمائے زندگی' جیسی کتب کے ذریعے آپ نے مسلم زہن کو خیالی دنیا اور اپنے ماضی پر فخر کرنے کی نفسیات سے نکل کر حقیقت پسندانہ عزائم کی طرف بلانے کی کاوشیں کیں۔آپ ذہنی طور پر ایک مفلوج اور جامد قوم کے صحت مند اور متحرک دماغ والے انسان تھے.ایک بہترین اسلامی Writer   Motivational کی طرح آپ مسلم ذہن کو پستی و مایوسی سے نکال کر راہ عمل پر گامزن کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بے پناہ خوبیوں کے ساتھ ہی مولانا کے کچھ ایسے افکار و نظریات بھی ہیں جو نہ صرف ناقابل قبول ہیں بلکہ دینی و ملی اعتبار سے قابل اعتراض بھی اور ان پر جید علماء کرام نے آپ کا شدید رد بھی کیا ہے اور بجا کیا ہے۔چاہے آمد مسیحؑ و مہدی ؑاور دجال پر آپ کے نظریات ہوں یا جمہور سے ہٹ کر 'اسوہ حسنہ' کی تشریح، مسلم روایتی فکر پر آپ کی شدید تنقید ہو یا اجتماعی ملی مسائل پر آپ کے تفردات۔۔۔آپ کے تطرفات اور انحرافات کا سلسلہ خاصا لمبا ہے اور ان معاملات پر آپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور روایتی علمی طبقات میں آپ کو زیادہ مقبولیت حاصل نہ ہوسکی۔
ان تفردات و انحرافات سے صرف نظرمولانا بلاشبہ غیر معمولی اوصاف سے متصف ایک عبقری (genius) تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ سے اختلاف تو کیا جاسکتا ہے مگر آپ سے دامن چھڑانا بھی مشکل ہے۔
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
سبزہ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
 
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زندہ شیل تباہ کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی کارروائی | عام لوگوں کی حفاظت کیلئے متعدد زندہ شیل ناکارہ بنا دیا گیا
پیر پنچال
مینڈھر میں خوف کا سایہ برقرار، شام پانچ بجے ہی دکانیں بند ہو گئیں خوفزدہ عوام کا بازار کا رْخ کرنے سے گریز، گولہ باری کی یادیں ذہنوں پر نقش
پیر پنچال
پونچھ قصبہ میں آہستہ آہستہ رونقیںبحال ہونا شروع | محفوظ مقامات پر گئے لوگ گھروں کی طرف واپس آنے لگے
پیر پنچال
حد متارکہ پر پاک بھارت فائرنگ | فوج نے پونچھ میں متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کی
پیر پنچال

Related

کالممضامین

پونچھ اور پہلگام | درد کے سائے میں انسانیت کا چراغ صدائے سرحد

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ بندی کمزوری نہیں ،طاقت کا ثبوت زاویہ نگاہ

May 13, 2025
کالممضامین

ہندوپاک کشیدگی اور بے پناہ تباہی | سرحد کے آرپارموت و تباہی کی المناک تاریخ رقم گردش دوراں

May 13, 2025

ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی! ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی!

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?