یو این آئی
نئی دہلی//چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپنندر دویدی نے پیر کے دن کہا کہ ہندوستانی مسلح افواج کی تیز کارروائی اور مضبوط دفاعی صلاحیتوں نے ملک کو پاکستان کو مناسب جواب دینے کا موقع دیا جس کا مظاہرہ آپریشن سندور کی صورت میں ہوا۔ انہوں نے آپریشن کو صرف 88 گھنٹے کا ٹریلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مستقبل میں حالات پیدا ہوئے تو فوج پاکستان کو یہ سکھانے کے لیے تیار ہے کہ ایک پڑوسی ملک کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ کیسے پیش آنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور صرف ایک ٹریلر تھا جو 88 گھنٹوں میں ختم ہوا۔ ہم آئندہ کے ہر ممکن حالات کے لیے تیار ہیں۔ اگر پاکستان موقع دے گا تو ہم اسے سکھا دیں گے کہ ایک پڑوسی ملک کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ کیسے پیش آنا ہے۔ جنرل دویدی دہلی میں چانکیہ ڈیفنس ڈائیلاگز کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔جنرل دویدی نے آپریشن سے سیکھے گئے تین اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ ان میں مسلح افواج کے درمیان مضبوط ہم آہنگی، طویل کارروائی کے لیے مناسب سپلائی کی دستیابی اور کمانڈ چین کے ہر درجے پر بروقت فیصلے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر آپریشن کچھ نہ کچھ سکھاتا ہے اور اس بار بھی کئی اہم سیکھیں سامنے آئیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس فیصلہ کرنے کے لیے بہت کم وقت ہوتا ہے اور ہر سطح پر بروقت فیصلہ کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کی جنگیں ملٹی ڈومین ہو چکی ہیں۔ صرف فوج جنگ نہیں جیت سکتی۔ فوج، بحریہ، فضائیہ، سی اے پی ایف اور دیگر تمام فورسز کے درمیان مضبوط انضمام ضروری ہے۔ متعدد شعبوں میں ہم آہنگی کے بغیر مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ ممکن نہیں۔انہوں نے جموں و کشمیر میں امن و امان کی بہتر ہوتی صورتحال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وہاں تشددکے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سیاسی سطح پر بھی واضح تبدیلی پیدا ہوئی ہے اور صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہوئی ہے۔