سرینگر //آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں نے اپنی مانگوں کو لیکر کل دوسرے روز بھی پریس کالونی میں احتجاجی دھرنا دیا اور ماہانہ اجرتوں میں اضافے سمیت دوسرے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔ آنگن واڑی ورکرس و ہیلپرس ایسوسی ایشن کے بینر تلے احتجاج میں شامل آنگن واڑی ورکروں کا کہنا تھا کہ حکومت ہیلپروں اور ورکروں کو ہر مہم میں استعمال کرتی ہے مگرماہانہ مشاہرے میں اضافے اور دیگر مانگوںپر سب خاموش ہوجاتے ہیں۔ ایسوسی ایشن کی صدر تسلیمہ سبحان نے کہا کہ آنگن واڑی ورکر ، محکمہ صحت، سماجی بہبود اور دیگر کئی محکمہ جات میں تعیناتی کے دوران اپنی بہترین کارگردگی پیش کررہی ہیں مگر اسکے بائوجود بھی ہماری مانگوں کو پورا کرنے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا جارہا ہے۔ تسلیمہ سبحان نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے بدھ کو سرینگر کے ریگل چوک میں دھرنے دینے کا پروگرام بنایا ہے اور اگر حکومت اسکے بائوجود بھی نہیں جاگی تو وہ کوئی سخت قدم اٹھانے پر مجبور ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں کام کرنے والے آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کی تنخواہ 10ہزار سے 15ہزار روپے ہیں جبکہ صرف کشمیر میں آنگن واڑی ورکروں کو دیگر ریاستوں سے آدھی تنخواہیں دی جاتی ہیں۔