سرینگر //’آصفہ کو انصاف دو‘ کے حق میں جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد یک آواز ہوکر درندہ صفت مجرموں کو پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔وہیںسوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے اپنی ڈی پی کے ساتھ آصفہ کی تصویر کو اپ لوڈ کر کے اُس کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ شہر سرینگر میںچلنے والی کئی گاڑیوں کے پیچھے بھی آصفہ کی تصویر لگا کر لوگوں نے آصفہ کو انصاف دو تحریر کیا ہے ۔ ٹیویٹ پر جہاں پوری دینا کے لوگوں نے آواز بلند کی ہے اور یہ مطالبہ دہرایا ہے کہ بچی کے قاتلوں کو سزا موت ہونی چاہئے ۔وادی میں اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور پچھلے دو دنوں میں مختلف انجمنوں نے قریب 20احتجاجی دھرنے دئے ہیں جبکہ شہر سرینگر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں بھی سنیچر کو ایسی سینکڑوں گاڑیوں کو دیکھا گیا جن کے پیچھے آصفہ کو انصاف دو کے نعرے درج تھے۔فیس بک پربھی انصاف اور مجرموں کو سزا دینے کے مطالبے کو لیکر لوگوں نے اپنی ڈی پی تصاویرکے ساتھ آصفہ کی تصویرلگا کرانصاف کا تقاضہ کیا ہے ۔اسی طرح ملک کے دیگر حصوں میں بھی مختلف طریقوں سے لوگ احتجاج کرتے ہیں جبکہ بھارت کے ایک شہر میں ایک شہری نے اپنی بچی کا نام آصفہ راج رکھ دیا ہے