سرینگر//حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے کٹھوعہ کی معصوم 8سالہ بچی آصفہ کی اغواکاری کے بعد جنسی زیادتی کا شکار بناتے ہوئے سفاکانہ قتل کیس کے حوالے سے ابھی تک مطلوبہ قانونی کارروائی نہ کئے جانے پر تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصفہ کے قتل کیس کو جان بوجھ کر سرد خانے میں ڈالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ جس ملک کا وزیر اعظم بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھائو کے نعرے کو فخراً بلند کرنے کا دعویٰ کررہا ہو، اُس کی نگاہیں ابھی تک معصوم آصفہ کے قاتلوں پر نہیں پڑی ہیں اس سے بڑھ کر عدل وانصاف کا مذاق اڑانے کی بدترین مثال اور کیا ہوسکتی ہے۔ گیلانی نے کہا ہے کہ آج سے چند برس قبل بھارت کی راجدھانی دہلی میں ایک معصوم طالبہ نربیا کے ساتھ معصوم آصفہ کی طرح جنسی ہوس کا شکار ہونا پڑا تھا اور اُس وقت پورا ہندوستان شدید غم وغصے میں اُبل پڑا تھا۔ حریت رہنما نے نر بیا کو اپنی بیٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کس قدر المیہ اور رنج کا مقام ہے کہ معصوم آصفہ کو وردی پوش اہلکاروں کی ہوس کا نشانہ بننے کا واقعہ انتظامیہ کے دوہرے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حریت رہنما نے ریاست کے انصاف پسند عوام بالخصوص جموں کے انسان دوست لوگوں سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ دیکھیں کہ آصفہ کا تعلق کِس مذہب، ذات یا علاقہ سے ہے۔ محض انسانی ہمدردی، حق وانصاف کے اعلیٰ اقدار اور آپسی بھائی چارے کی عظیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے معصوم آصفہ کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دلانے کے لیے فرقہ پرست حکمران ٹولے کا کسی قسم کے دباؤ کو قبول نہ کریں۔