سرینگر //سٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن نے ریاستی سرکار کو حکم دیا ہے کہ وہ جموں جیل میں مقید دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو وادی منتقل کرے جبکہ ایک دوسری پٹیشن، جو ڈی ایس پی کے قتل میں قید کئے گئے 15جوانوں سے متعلق تھی، میں سرکار کو ایک ہفتے تک اپنی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک، چیئرمین اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن جسٹس(ر) بلال نازکی کی عدالت میںپیش ہوئے جبکہ ریاست کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ایم ایم خان اور سی پی او ہیومن رائٹس کمیشن ممتاز سلیم سرکار کی جانب سے پیش ہوئے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن نے سرکار کو حکم دیا کہ وہ دختران ملت کی سربراہ جو جموں کے امپھالہ جیل میں مقید ہیں، کو وادی کی جیل میں منتقل کرے جبکہ دوسرے کیس ،جس کا تعلق ڈی ایس پی قتل میں ملوث ٹھہرائے گئے 15 جوانوں ک سے ہے،سرکار نے رپورٹ جمع کرانے کیلئے7 روز کی مہلت طلب کی۔واضح رہے کہ محمد یاسین ملک نے18 ستمبر کو سٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کے دفتر پر جاکر وہاں دو پٹیشن جمع کیں تھیں۔ ایک آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی حالت زار اور علالت کے حوالے سے تھی جس میں انہیں وادی کے کسی جیل میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی تھی جبکہ دوسری پٹیشن جامع مسجد کے باہر پولیس ڈی ایس پی مرحوم محمد ایوب پنڈت کے قتل میں ملوث ٹھہرائے گئے 15نوجوانوں عادل سراج مسگر،دائود احمد زرگر،جویز حسن خان،عروج آفاق بٹ،اقبال احمد خان،ارسلان مشتاق بنگری،سیرت الحسن،شیخ خالد رسول،عمران نبی وانی،اویس منیر بٹ،دانش رحیم میر،سمیر احمد خان،دانش ایوب بڈو،مصور بٹ اور مبشر احمد بٹ کی اسیری سے متعلق تھی۔