کولکتہ //فوج کے جنرل کورٹ مارشل نے ایک میجر جنرل، دو کرنل اور 4دیگر افسران کو آسام میں5نوجوانوں کے حراستی قتل پر24سال کیلئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔2 انفنٹری مائوٹین ڈویژن دنجان آسام میں جنرل کورٹ مارشل کی سماعتیں ہوئیں جس کے دوران میجر جنرل اے کے لال،کرنل تھامس میتھیو، کرنل آر ایس سبرین،جونیئر کمیشنڈ افسران دلیپ سنگھ، جگدیو سنگھ، البندر سنگھ اور شیوندر سنگھ کو 5شہریوں کو قتل کرپر سزا سنائی گئی۔یہ واقعہ 1994کا ہے۔ جنرل کورٹ مارشل نے ساتوں افسران کو مجرم قرار دیکر سزا سنائی ہے تاہم کہا کہ اس ضمن میں دلی فوجی ہیڈکوارٹڑ سے اجازت لینی ہے جس میں تین مہینے درکار ہونگے۔واضح رہے کہ میجر جنرل اے کے لال کو ستمبر 2007میں لیہہ میں 3انفنٹری ڈویژن کی کمانڈ سے ہٹایا گیا تھا جب ایک خاتون افسر نے ان پر الزام لگایا تھا کہ افسر نے اسکے ساتھ یوگا سیکھنے کی آڑ میں غیر شائستہ سلوک کیا۔ اسکے بعد معاملے کی تحقیقات کیلئے کورٹ مارشل نے انہیں 2010میں نوکری سے برطرف کیا۔