نوشہرہ+پونچھ //نوشہرہ میں ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں فوج کے ساتھ کام کررہاایک پورٹر زخمی ہواہے ۔دریں اثناء پونچھ چکاں داباغ کے راستے دو روز معطل رہنے والی آر پار تجارت کو بحال کردیاگیاہے ۔ایک ورزکی خاموشی کے بعد حد متارکہ پر جمعہ کی صبح نوشہرہ کے کلال سیکٹر میں فائرنگ وگولہ باری کا تبادلہ ہواجس کے نتیجہ میں فوج کے ساتھ کام کرنے والا پورٹر زخمی ہوگیا جس کی شناخت سرجیت کمار ولد اشوک کمار ساکن ڈھینگ کے طور پر ہوئی ہے۔سرجیت کلال سیکٹر میں کام کررہاتھا جس دوران گولی اس کے جسم پر آن لگی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوا اوراسے فوری طور پرہسپتال منتقل کیاگیا۔دریں اثناء پونچھ راولاکوٹ کے راستے ہونے والی تجارت دوروز تک معطل رہنے کے بعد جمعہ کے روز بحال کردی گئی جس دوران 67ٹرکوں نے سرحد عبور کی ۔ کسٹوڈین ٹریڈ سنٹر پونچھ فرید کوہلی نے بتایاکہ ہندوستان سے35جبکہ پاکستان سے 32ٹرکوںنے سرحدعبور کی اور تجارت کا یہ سلسلہ پرامن طور پر انجام پایا۔واضح رہے کہ دوروز قبل ہندوپاک افواج کے درمیان ہونے والی شدید گولہ باری کی وجہ سے تجارت کو معطل کردیاگیاتھا او رسرحد عبور کرکے پونچھ آنے والے ٹرکوں کوحفاظتی اقدام کے طور پر واپس بھیجناپڑا۔بدھ کے روز ہوئی گولہ باری میں کچھ مارٹر شیل ٹریڈ سنٹر کے قریب بھی آ گرے جن سے کچھ عمارتوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچاہے ۔
اوڑی میں حادثہ
برفانی تودے کی زد میں آکرپورٹر لقمہ اجل
اوڑی/ظفر اقبال/اوڑی کنٹرول لائن پر جمعہ کو فوج سے وابستہ ایک پوٹر برفانی تودے کی زد میں آکر لقمہ اجل بن گیا۔اطلات کے مطابق 30 سالہ شکیل احمد ولد فیروز دین گوجر ساکنہ ناواں اوڑی جو کہ اوڑی کنٹرول لائن پر فوج کی اگلی چوکی پر تعینات 4 مدراس رینجمنٹ کے ساتھ پوٹرکی حیثیت سے کام کرتا تھا، جمعہ کو برف کی صفائی کرتے ہوئے اچانک برفانی تودے کی زد میں آکر لقمہ اجل بن گیا۔