سری نگر//جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون بانڈی پورہ میں ہلاک ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کو جذباتی انداز میں خراج پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ اگر آج کا یتیم تمہارا نہیں ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کل یتیم بھی آپ کا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بیس سال قبل بھی بانڈی پورہ کے ایک پولیس اہلکار کو میرے والد کے ساتھ ہلاک کر دیا گیا تھا۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔
بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گلشن چوک میں جمعے کی شام مشتبہ جنگجوؤں نے ایک پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں کی بر سرموقع ہی موت واقع ہوئی۔
پولیس نے متوفین کی شناخت کانسٹیبل محمد سلطان اور کانسٹیبل فیاض احمد کے بطور کی۔
اس واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سجاد غنی لون نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’بیس برس قبل بانڈی پورہ کے ایک پولیس اہلکار کو میرے والد کے ساتھ ہلاک کیا گیا تھا، میرے والد کو بھی ہلاک کیا گیا تھا، یتیم ہونے والے بیٹے اور بیٹی کی فوٹو دیکھے‘۔
انہوں نے کہا: ’بیس برس بیت گئے لیکن سفاکی میں کوئی تبدلی رونما نہیں ہوئی۔ یاد رکھیں اگر آج کے یتیم تمہارے نہیں ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کل کے یتیم بھی تمہارے نہیں ہوں گے‘۔
موصوف صدر نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہا: ’اس حملے میں ہلاک ہونے والا دوسرا پولیس اہلکار لال پورہ لولاب سے تعلق رکھنے والا فیاض احمد لون ہے جس کو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’سب سے بڑا خطرہ جس کا ہم سب بحیثت عوام سامنا کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ موت یہاں اب اعداد و شمار بن کے رہ گئی ہے ایک اچھی اعداد وشمار یا بری اعداد و شمار اس کا ان انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس نظریاتی گروپ کی طرف ہیں‘۔