سرینگر // آج شاہراہ پر اتوار بندش کے سلسلے میں پولیس اور فورسز کو ایک بار پھر متحرک کردیا گیا ہے۔ادھر بانہال میں نیشنل کانفرنس نے سرکاری فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جبکہ بڑی برہمناں جموں کے صنعت کار وں نے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا۔سرکاری حکمنامے کے مطابق ہفتے میں اتوار اور بدھ کو بارہمولہ سے اودہمپور تک کسی بھی پرائیویٹ آمد و رفت پر پابندی ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ شاہراہ پر تمام کراسنگوں پر فورسز اہلکار تعینات رہیں گے اور وہ پابندی کے حکم نامے پر مکمل طور پر عملدر آمد کرانے کی کوشش کریں گے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ فوجی کانوائے کیلئے یہ بندشیں نہیں کی گئیں ہیں کیونکہ انکی کانوائے تقریباً ہر روز جموں کیلئے روانہ ہوتی ہیں۔ادھر بانہال میں نیشنل کانفرنس کارکنوں نے شاہراہ کی بندش کے خلاف دھرنا دیکر احتجاج کیا۔ ضلع صدر کی قیادت میں مظاہرین نے کہا کہ ریاست کی تاریخ میں اس قسم کا فیصلہ پہلے کبھی نہیں ہوا ہے کہ شاہراہ پر قصبوں اور دیہات میں بندشیں عائد کی جائیں۔ انہوں نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ اس فیصلے کو کالعدم قرار دیں کیوں کہ اس فیصلے کے اطلاق سے قبل یہ نہیں سوچا گیا ہے کہ اس کے منفی اثرات کس قدر ہوں گے۔ اُدھر اس دوران جموں میںصنعت کاروں کی ایک انجمن نے گورنر انتظامیہ سے جموں۔سرینگر شاہراہ پر بغیر خلل ٹریفک چلانے کی اپیل کی ہے۔ ایک پریس بیان کے مطابق انجمن نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہراہ پر ٹریفک کی بد نظمی سے صنعت کاروں کو کافی نقصان ہواہے۔بڑی براہمناں انڈسٹریل ایسو سی ایشن کے صدر للت مہاجن نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کی نقل و حرکت میں بد نظمی کی وجہ سے وادی کشمیر سے خام مال حاصل کرنے اور جموں سے تیار مال کشمیر، ڈوڈہ، کشتواڑ اور ریاست کے دیگر حصوں کو بھیجنے میں تاخیر ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگرچہ ہفتہ کے دیگر دنوں کے لئے شاہراہ سویلین ٹریفک کے لئے کھلی رہتی ہے لیکن دونوں راجدھانیوںمیں مال منزل مقصود تک لیجانے کے لئے کئی دن لگ جاتے ہیں،جسکی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔مہاجن نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہراہ پر پابندی سے صنعتی یونٹوں کو مال لیجانے کے دنوں میں کافی نقصان ہوجاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جلد خراب ہونے والی اشیائے خوردنی اور دودھ کے پروڈکٹ پر100فی صد نقصان کی ا طلاع ہے۔انہوںنے منجانب BBIA گورنر ستیہ پال ملک ،صلاح کار کے وجے کمار اور آئی جی پی ٹریفک آلوک کمار سے جموں ۔سرینگر شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بغیر کسی پابندی کے یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔