عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// موسمیات کے ماہرین نے عندیہ دیا ہے کہ جہاں موسم بنیادی طور پر مستحکم رہے گا، وہیں چند مقامات پر آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ پیش گوئی یہ بھی بتاتی ہے کہ 8 اکتوبر سے 25 اکتوبر کے درمیان2کمزور مغربی رکاوٹیں خطے کے اوپر سے گزرنے کا امکان ہے۔ یہ سسٹم میدانی علاقوں میں ہلکی بارش اور اونچائی پر برف باری لاسکتے ہیں، حالانکہ ان سے کسی بڑے خلل کی توقع نہیں ہے۔موسمیاتی ماہرین کامانناہے کہ ان کمزور موسمی نظاموں کے امکان کے باوجود، آنے والے مہینے کا مجموعی رجحان بڑھے ہوئے خشک حالات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ خاطر خواہ بارش کی طویل غیر موجودگی سے ندیوں اور ندی نالوں کے پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہونے کی توقع ہے، یہ کسانوں اور ہائیڈرو پاور مینجمنٹ حکام کے لئے تشویش کا باعث ہے۔اس دوران زیادہ تر دن اور رات کے درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ تاہم، پیش گوئی کرنے والوں نے نوٹ کیا کہ اکتوبر کے آغاز سے پارے (درجہ حرارت)میں بتدریج کمی متوقع ہے کیونکہ موسمی تبدیلیاں اثر انداز ہوتی ہیں۔آزاد موسمی پلیٹ فارم کشمیر ویدر کے ترجمان نے وضاحت کی کہ سال کے اس وقت خشک موسم غیر معمولی نہیں ہے لیکن اس کی وسیع نوعیت زراعت کو متاثر کر سکتی ہے۔ جبکہ کبھی کبھار کمزور مغربی خلل کچھ راحت فراہم کر سکتا ہے، طویل خشک مرحلہ ندیوں اور ندیوں میں پانی کی سطح کو نیچے دھکیلتا رہے گا۔ کسانوں اور باغبانوں کو اس کے مطابق آبپاشی کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔اس دوران موسمیاتی مرکز سری نگرنے اپنی تازہ موسم کاری میں بتایاکہ آج یعنی 24ستمبر کی رات سے 30ستمبرکے دوران الگ تھلگ مقامات پر مختصر وقفے کیلئے بوندا باندی اورہلکی بارش کاامکان ہے جبکہ یکم سے5اکتوبرتک عام طور پر خشک موسم کی توقع ہے ۔موسمیاتی مرکز نے مزید بتایاکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28 ستمبر تک معمول کے درجہ حرارت سے 3سے5ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ اور کم از کم درجہ حرارت28ستمبر تک عام درجہ حرارت سے 2سے3ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہونے کا امکان ہے اور اس کے بعددرجہ حرارت بتدریج گرنے کا امکان ہے۔ کسانوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دھان کی کٹائی اور فارم کے دیگر کام جاری رکھیں۔