بارہمولہ // اوڑی میں لائن آف کنٹرول پر ہوئی تباہ کن گولہ باری سے105 مکانات کو نقصان پہنچاہے اور ابھی تک متاثرین امداد کے منتظر ہیں ۔ چرنڈہ ،تلاواری ،سلی کوٹ ،بلکوٹ اور ہتھ لنگہ کے متاثرین کا کہنا ہے کہ گولہ باری کی وجہ سے کچھ مکانات کی چھتیں تباہ ہوگئیں تو کچھ مکانات کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں جبکہ کئی مکانات مکمل طور تباہ ہوگئے جس کی وجہ سے متاثرہ لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ اب جبکہ دونوں طرف سے گولہ باری تھم چکی ہے لیکن دونوں طرف کی افواج ایک دوسرے پر کبھی بھی حملہ کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے مذید بتایا کہ آج تک اُنہیں کھوکھلے وعدوں اور آر پار کی شلنگ کے بغیر کچھ نہیں ملا ۔اگر چہ سیاسی جماعتوں نے انتخابات کے دوران انہیں رہائش کیلئے متبادل زمین اور بنکر فراہم کرنے کے وعدے کئے تھے تاہم ابھی تک وہ وعدے پورے نہیں کئے گئے۔ متاثرین نے سرکار سے مطالبہ اُنہیں رہنے کیلئے متبادل جگہ دی جائے تاکہ وہ بھی سکون سے زندگی بسر کرسکیں ۔اس سلسلے میں تحصیلدار اوڑی محمد اسلم نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ گولہ باری کی وجہ سے سلی کوٹ کے فیاض احمد عوان نامی شخص کامکان مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے جبکہ دیگر 104 مکانات کو جزوی نقصان ہوا ۔انہوں نے بتایا کہ گولہ باری کی وجہ سے چرنڈہ میں 27 ، تلاواری میں25 ،سلی کوٹ میں 35 ،بلکوٹ میں 11،ہتھ لنگہ میں 4 اور نمبلہ میں 3 مکانات کو نقصان پہنچا ۔انکا کہنا تھاکہ اس سلسلے میں ہم نے محکمہ آر اینڈ بی کو گولہ باری سے ہوئے نقصان کا تکنیکی تخمینہ لگانے کیلئے رجوع کیا ہے اور مذکورہ محکمہ جونہی نقصان کا تخمینہ فراہم کرے گا اُس کے بعد ہی نقصان کے مطابق متاثرن کی امداد کی جائے گی ۔