سرینگر/جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں جمعرات کو مقامی استاد کی پولیس حراست کے دوران ہوئی موت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں مرحوم کے قریبی رشتہ داروں نے بھی شرکت کی۔
رضوان پنڈت نامی جوں سال استاد سرینگر میں قائم کارگو پولیس کیمپ میں گرفتاری کے تیسرے روز جاں بحق ہوگیا۔
مظاہرین میں مقامی سکھ باشندے بھی شامل تھے جنہوں نے مل کر ان اطلاعات کومسترد کیا کہ 29سالہ رضوان نے حراست کے دوران بھاگنے کی کوشش کی تھی جس کے دوران وہ جاں بحق ہوگیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ رضوان کی قبر کشائی کی جائے تاکہ اُس کے جسم پر لگے زخم سب کو دکھائے جاسکیں۔
اونتی پورہ گوردوارہ کے پاس منعقدہ اس احتجاجی مظاہرے کے دوران لوگوں نے ''ہمیں انصاف چاہئے'' اور ''رضوان کے قاتلوں کو پیش کرو'' جیسے نعرے بلند کئے۔
مظاہرین میں شامل رضوان کے والد اور بھائی نے کہا کہ اُسے پولیس نے حراست کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا۔ انہوں نے رضوان کی موت کو قتل قرار دیا۔