یو این آئی
نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ اوم برلا کو بدھ کے روز صوتی ووٹ سے لوک سبھااسپیکر منتخب کرلیاگیا۔برلا دوسری بار لوک سبھا کے اسپیکر بنے ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اسپیکر کے عہدے کیلئے ان کا نام تجویز کیا جسے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منظور کر لیا ۔اس کے بعد حکمراں جماعت کے 12 ارکان نے برلا کواسپیکربنانے کی تجویز پیش کی۔ اپوزیشن کی طرف سے شیوسینا کے اروند ساونت سمیت تین اراکین نے کے سریش کو اسپیکربنانے کی تجویز پیش کی، جسے تین دیگر اراکین نے منظور کیا۔قائم مقام اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے برلا کو اسپیکر بنانے کی تجویز ایوان میں ووٹنگ کیلئے رکھی جسے صوتی ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔ اس کے بعد قائم مقام اسپیکر مہتاب نے برلا کو لوک سبھا کا اسپیکر منتخب کرنے کا اعلان کیا۔ برلا کیاسپیکرمنتخب ہونے کے اعلان کے بعد مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی ان کے پاس گئے اور انہیں مبارکباد دی۔ وزیر اعظم گاندھی اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو برلا کو صدارتی کرسی تک لے گئے۔جب برلا نے صدارتی عہدہ سنبھالا تو مودی، گاندھی اور رجیجو نے انہیں مبارکباد دی اورنیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس موقع پر اوم برلا نے ایوان کے ہموار کام کیلئے تمام اراکین سے تعاون کی توقع کے ساتھ ساتھ پریزائیڈنگ آفیسر کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے پرشکریہ ادا کیا۔بدھ کو اسپیکر منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں برلا نے وزیر اعظم نریندر مودی، یونین کونسل کے اراکین، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں ایک بار پھر صدارت کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے کا موقع فراہم کیا۔ ایوان کے اسپیکر نے ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان پر جو اعتماد ظاہر کیا ہے اس کیلئے وہ بہت مشکور ہیں۔انہوں نے 64 کروڑ لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اٹھارویں لوک سبھا کے انتخابات کے دوران منفی جغرافیائی حالات اور موسم کی خراب صورتحال میں ووٹ ڈالا۔ انہوں نے انتخابات کے شفاف اور منصفانہ انعقاد پر الیکشن کمیشن کا شکریہ بھی ادا کیا۔ برلا نے کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت نریندر مودی کی قیادت میں تیسری بار بنی ہے، ایسے میں حکومت سے لوگوں کی توقعات، امیدیں اور خواہشات بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے لیے موثر انداز میں کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ برلا نے کہا ’’ ایوان میں بحث اور بات چیت کے لیے اس طرح کی کوششیں مسلسل کی جانی چاہئیں۔ برلا نے کہا کہ اتفاق و اختلاف جمہوریت کی مضبوطی ہے۔ ایوان پارٹی اور اپوزیشن کے امتزاج سے چلتا ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ ایوان کو سب کی رضامندی سے چلایا جائے۔ وہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ پارٹی کے ہر رکن کو بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع ملے‘‘۔