یواین آئی
کٹھمنڈو//نیپال کے سابق وزیر اعظم اور سی پی این-یو ایم ایل پارٹی کے صدر کے ۔ پی شرما اولی نے ملک میں نئی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا ہے اور وہ اتوار کو وزیر اعظم کے طور پر حلف لیں گے ۔سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم پشپ کمل دہل کی حکومت جمعہ کو نیپال کی پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ کھو بیٹھی۔ اس کے بعد مسٹر اولی نے نئی مخلوط حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا ہے ۔نیپال کے نیوز میڈیا رپورٹس کے مطابق مسٹر اولی اتوار کی صبح وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے ۔ کٹھمنڈو سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار ‘مائی ریپبلک’ کی آج کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر رام چندر پاڈیل کل سرکاری طور پر مسٹر اولی کو وزیر اعظم مقرر کریں گے ۔پرچنڈ حکومت کے اقلیت میں آنے کے بعد، مسٹر اولی کل شام نیپالی کانگریس کے صدر شیر بہادر دیوبا کے ساتھ راشٹرپتی بھون – شیتل نواس گئے اور نئی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ مسٹر اولی اور مسٹر دیوبا نے صدر کو ایک مشترکہ خط دے کر یو ایم ایل اور این سی کے 166 ایم پیز کی حمایت کا دعویٰ کیا اور صدر سے درخواست کی کہ وہ مسٹر اولی کی قیادت میں نئی [؟][؟]حکومت کے لیے انہیں مدعو کریں۔مسٹر اولی اور نیپالی کانگریس کے صدر دیوبا نے مشترکہ طور پر ایک درخواست پر دستخط کیے ہیں جس میں ایوان نمائندگان میں ان کی اکثریت کی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر اولی کو نیا وزیر اعظم مقرر کرنے کے لیے صدر پر زور دیا گیا ہے ۔یو ایم ایل، نیپال کے ایوان نمائندگان کی دوسری سب سے بڑی جماعت (عام ووٹروں کے ذریعے منتخب ہونے والے نمائندے ) کے پاس ایوان کے اسپیکر اور جیل میں بند معطل رکن پارلیمنٹ ٹاپ بہادر رایاماجھی کو چھوڑ کر 77 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ 275 نشستوں والے ایوان نمائندگان میں اکثریت کے لیے 138 ارکان کی حمایت درکار ہے ۔صدر نے مسٹر دہل سے کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کے قیام تک نگراں وزیر اعظم کے طور پر کام کریں۔