فیاض بخاری
بارہمولہ//شمالی قصبہ بارہمولہ کا تاریخی اولڈ ہسپتال کی عمارت میں عملے کی قلت اور آٹھ برسوں سے زیر تعمیرعمارت کی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ ہسپتال کیلئے اضافی طبی پیشہ ور افراد کی تعینات کیا جائے اورکمیونٹی کی بڑھتی ہوئی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس ہسپتال کو زچہ بچہ اسپتال میں تبدیل کیا جائے۔ طبی عملے کی کمی کے علاوہ، مایوسی کا ایک اور ذریعہ پرانے ہسپتال کے احاطے میں واقع نامکمل عمارت ہے۔ نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سینٹر کی مزید جگہ کیلئے نئی عمارت کی تعمیر 2017میں شروع ہوئی اور اس کا کام 90فیصدی مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود، اپنی مکمل حالت کے باوجود، یہ غیر استعمال شدہ اور عوام کے لیے ناقابل رسائی ہے۔ طویل تاخیر نے رہائشیوں، مریضوں اور قریبی دکانداروں کو یہ سوال کرنے پر مجبور کیا ہے کہ ایک ایسی سہولت جو کمیونٹی کیلئے بہت زیادہ فائدہ مند ہو، ابھی تک کیوں کام نہیں کر رہی ہے۔ مریضوں اور تیمارداروں نے حکام پر زور د یا ہے کہ وہ اس عمارت کو کو فوری طور پر مکمل کرکے چالو کریں اور اس ہسپتال میں زچہ وبچہ سہولیات بھی میسر کرنے پر غور کریں، جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ یہ زچہ و بچہ کی صحت کی دیکھ بھال کیلئے اہم مدد فراہم کرے گا، جو اس علاقے کی ایک اہم ضرورت ہے۔ ادھر مقامی رہائشی اور کاروباری حلقے نے پرانے ہسپتال کی ایک خستہ حال عمارت کی تزئین و آرائش کیلئے 2کروڑ روپے کے حالیہ ٹینڈر پر ناراض ہیںکیونکہ بقول ان کے اس ہسپتال کی ایک عمارت کی مرمت کیلئے ٹھیکیداروں نے دو کرڑو روپئے سرکاری خزانے سے نکالے ہیں تاہم وہ کئی نظر ہی نہیں آرہے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی فوری طور پر تحقیقات ہونی چاہئے۔ ایک مقامی شہری غلام محمد نے بتایا ’’ میں پرانے ہسپتال کے این ٹی پی ایچ سی میں اسلئے آتا ہوں کیونکہ یہ جی ایم سی بارہمولہ سے زیادہ قریب ہے اور یہاں بھیڑ بھی کم ہوتی ہے لیکن صرف ایک ڈاکٹر کے ساتھ اور مناسب سہولیات کے بغیر، میرے پاس طویل انتظار کے اوقات اور فاصلے کے باوجود جی ایم سی پر غور کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال کو مزید ڈاکٹروں کی ضرورت ہے اور نئی عمارت کو جلد از جلدچالو کیا جانا چاہئے تاکہ مریضوں کو درپیش مشکلات سے نجات مل سکے۔ اس سلسلے میں بلاک میڈکل آفیسر شیری ڈاکٹر نصیر احمد نے بتایا ’’ہم نے ہسپتال میں ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر کو تعینات کیا ہے تاہم وہ اس وقت چھٹی پر ہے‘‘۔انہوںنے کہا ’’ ہم عملے کی کمی کو سمجھتے ہیں اور اسے دور کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں،ہمیں امید ہے کہ چند دنوں میں مسئلہ حل ہو جائے گا‘‘۔