بانہال // بانہال کے لْڑو ، نیل میں گذشتہ روز محکمہ جنگلات کی طرف سے ناجائز تجاوزات کی انہدامی کاروائی کے خلاف مقامی لوگوں نے محکمہ جنگلات پر زیادتی ، مارپیٹ اور مکان کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ منگل کو سڑک کا کام کو بند کرنے کے بعد محکمہ جنگلات کے افسروں اور اہلکاروں نے رگھو بیر سنگھ کے گھر پر انہدامی کاروائی کی اڑ میں حملہ کر دیا جس کی وجہ سے نہ صرف دو منزلہ رہائشی مکان کے شیشوں اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچایا گیا بلکہ سو سال سے یہاں رہنے والے مالک مکان رگھوبیر سنگھ اور ان کی بھابھی درگا دیوی کی مارپیٹ کی گئی جس سے وہ زخمی ہوگئے اور خواتین اور بچوں کو خوف زدہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات رگھوبیر سنگھ کے مکان کی جگہ کو جنگلاتی اراضی کہتے ہیں جبکہ محکمہ مال کے نائب تحصیلدار نے ریکارڈ سمیت علاقے میں آکر اسے ملیکتی اور سٹیٹ لینڈقرار دیکر رگھو بیر سنگھ کو اس کومالک بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خطا یہی ہے کہ غیر قانونی طور محکمہ جنگلات کی اراضی سے سڑک بنانے والا ٹھیکدار ،رگھو بیر سنگھ کے گھر میں کرایہ پر رہتا ہے اور اسی وجہ سے محکمہ جنگلات کے گارڈوں نے اپنے افسر کی موجودگی میں توڑ پھوڑ اور مارپیٹ کی۔ رگھو بیر سنگھ کے رشتہ دار سرجیت سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مارپٹ اور توڑ پھوڑ کے بعد دونوں زخمیوں کو رامسو ہسپتال لیا گیا جہاں سے پولیس کیس درج کرنے کیلئے پولیس سٹیشن رامسو گئے لیکن وہاں پر کیس درج کرنے کے بجائے پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع رام بن اور ریاست کے باقی حصوں میں لوگوں نے ہزاروں اور لاکھوں کنال جنگلاتی اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن محکمہ جنگلات اور اس کے منسٹر کو وہ سب نظر نہیں آرہا بلکہ غریبوں پر ہی اپنا رعب اور دبدبہ چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اعلی حکام سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ رامسو اور نیل کے کئی لوگوں نے بھی محکمہ جنگلات کی کارروائی کی مذمت کی ہے اور اسے ناانصافی سے تعبیر کیا ہے۔