Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! انگـور ۔بادشاہوں کا پھل | دنیا بھر میں اس کی کاشت ہورہی ہے معلومات

Towseef
Last updated: November 5, 2024 10:24 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

ڈاکٹر مدثر یٰسین

انگور ایک ایسا پھل ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں بھی موجود ہے اور یہ بادشاہوں کاپھل بھی کہلاتا ہے ۔انگور تقریباً دنیا کے ہر ملک میں کاشت کیا جاتا ہے ۔ دنیا میں سب سے زیادہ انگور چین ، امریکہ ، اٹلی اور فرانس میں پیدا ہوتا ہے اور اس کی پیداوار 70ہزار ملین ٹن ہے ۔ 8ہزار سال پہلے تجارتی پیمانے پر جس علاقے میں باقاعدہ طور پر انگور کی کاشت کی گئی تھی ،اس کو اب مڈل ایسٹ کہتے ہیں ۔
روز مرہ زندگی میں انگور کا بہت عمل دخل ہے اس سے مختلف اقسام کے جوسز اور جیلیز وغیرہ بنائی جاتی ہیں اور سب سے اہم بات یہ کہ مختلف بیماریوں مثلاً کینسر ، دل کے امراض ، آنکھوں اور شوگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو استعمال کروانے سے خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہے ۔انگور کو باقی دوسرے پھلوں کے مقابلے میں کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس پودے کی اوسط پیداواری زندگی 30سے35سال ہے اور اس کی کاشت پر آنے والے اخراجات بھی کم ہیں ۔ ایک عام سی بات جو دیکھنے میں آئی ہے کہ کاشتکارانگوروں کا رنگ تبدیل ہوتے ہی اس کو پودے سے کاٹنا شروع کر دیتے ہیں۔ جبکہ سائنسی لحاظ سے انگور میں جب (soluble solid concentration/ titratalle acidity) کی مقدار 14سے 17.5فیصد تک ہو تو یہ قابل برداشت حالت میں آچکا ہوتا ہے۔ اصل میں کاشتکار بھائیوں کو انگور کی پیداواری ٹیکنالوجی بارے میں معلومات کی کمی اور فنی تربیت کے فقدان کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے وہ پودے سے قبل از برداشت ہی پھل توڑنا شروع کر دیتے ہیں اوراس طرح مارکیٹ میں پھل کی مطلوبہ قیمت حاصل نہیں کر پاتے ۔ چونکہ انگور کا پھل پودے پر ہی پکتا ہے تو اس کو توڑنے سے اور منڈی لے جاتے وقت اگر چند ضروری احتیاتی تدابیر کو مد نظر رکھا جائے تو پھل کا ضیاع کم ہو گا ۔ منڈی میں بھائو بھی اچھا مل جائے گا جب انگور کا پھل قابل برداشت حالت میں آنا شروع ہوتا ہے تو اس میں شوگر (مٹھاس )کی مقدار بڑھنا شروع ہو جاتی ہے اور اس وقت دانے کے سائز میں ہفتہ وار 5فیصد اضافہ ہو نا شرو ع ہو جاتا ہے ۔
1۔ پھل کی کٹائی کرنے سے کچھ روز قبل آبپاشی کا عمل بند کر دینا چاہیے ۔

2۔ کٹائی کرنے سے قبل پھل کے رنگ کو اچھی طرح سے جانچ لینا چاہیے اور صرف پکے ہوئے پھل کو کاٹیں ۔
3۔ بارش ہونے کی صورت میں پھل کی کٹائی کم از کم تین دن کے وقفے سے کرنی چاہیے ۔
4۔انگور کا پھل پودے پر ہی پکتا ہے اس لیے اس کی قابل برداشت حالت کا خاص خیال رکھا جائے ۔
5۔پھل کو احتیاط سے کاٹنے کے بعد کمزور داغداد اور بیماری والے دانوں کو گچھے سے کاٹ کر علیحدہ کر لینا چاہیے ۔
6۔پھل کو صبح کے وقت کم درجہ حرارت میں کاٹنا چاہیے اور اس کو کاٹنے کے بعد یا تو پودے کے نیچے ہی فوراً صفائی کر کے پیک کر دینا چاہیے یا پھر کاٹے ہوئے پھل کو سایہ دار جگہ پر لے جا کر اس کی صفائی کر کے پیک کیا جائے ۔
7۔ دوران صفائی بے رنگ گچھے ، چھوٹے سائز کے دانے ، گلے سڑے بیمار اور پھپھوندی والے دانوں کو نکال کر تلف کر دینا چاہیے ۔
8۔ دوران کٹائی درجہ حرارت کا خاص خیال رکھنا چاہیے کیونکہ 32ڈگری سینٹی گریڈ پر انگور کا پھل ایک گھنٹے بعد خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے جبکہ 4ڈگری سینٹی گریڈ پر ایک دن تک سلامت رہ سکتا ہے ۔
9۔پھل کو ہمیشہ ہواداراور صاف ستھرے ڈبوں میں پیک کرنا چاہیے ۔اگر اوپر دی گئی چند ضروری گزارشات اور احتیاتی تدابیر کو مد نظر رکھا جائے تو بہت سے نقصان سے بچا جا سکتا ہے ۔
انگور کی پیداواری ٹیکنالوجی اور ہر قسم کی تکنیکی معاونت کیلئے زرعی یونیورسٹی سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔زرعی ٹیکنیکل ٹیمیں انگور کی کاشت کرنے والےکسانوں کی مدد کیلئے کوشاں رہتی ہیں۔ انگور کے کاشتکاروں کی تربیت کیلئے اور درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن تعاون بھی دیا جاسکتا ہے ، تاکہ انگور کی کاشت کو بڑھایا جا سکے ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وادی کشمیر میں جاری گرمی کی تپش کے بیچ دن کا درجہ حرارت ایک بار پھر 34ڈگری کو چھو گیا ، 5جولائی سے بارشوں کا امکان
تازہ ترین
سیاحتی مقام گلمرگ میں 19سالہ نوجوان نہانے کے دوران تالاب میں گر کر ازجان
تازہ ترین
21جولائی سے 21 اگست تک پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس بلانے کی حکومتی تجویز منظور
برصغیر
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا ریڈیو کشمیر کو خراجِ تحسین، 77 برس مکمل ہونے پر مبارکباد
تازہ ترین

Related

کالممضامین

وژن سے حقیقت تک:ڈیجیٹل انڈیا اور انتودیہ کا سفر اظہار خیال

July 2, 2025
کالممضامین

! ہر شعبے میں عدل وانصاف نمایاں ہو | یہی تو حسینیت کا اصل پیغام ہے سانحۂ کربلا

July 2, 2025
کالممضامین

آن لائن فریب کاری کے بڑھتے واقعات آگہی

July 2, 2025
کالممضامین

! وہ فصل جس نے زمین کی ملکیت بدل دی ایک اندراج جو جموں و کشمیر میں زمین کی ملکیت طے کرتا ہے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?