سرینگر//جے کے بنک تمام اضلاع میں تجارتی سہولیاتی مراکز برائے سٹارٹ اپ اور موجودہ ایم ایس ایم ای یونٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ معیشت میں جامع شمولیت کو فروغ دیا جاسکے اور بنکوں کی جانب سے قرضہ کی فروانی کیلئے وہ اہل ہوں۔ان مراکز پر مالیاتی نظم وضبط کی جانکاری بھی فراہم کی جائے گی اور ریاست بھر میں کاروباریوں کو انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرنے کی بھی سہولت فراہم کی جائے گی۔ان تاثرات کا اظہار جے کے بنک چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے آج ’انکم ٹیکس ڈے تقریبات منانے‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کے دوران اپنے خطاب میں کیا ْاس تقریب کا انعقاد محکمہ انکم ٹیکس سرینگر کے اہتمام سے انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل منیجمنٹ راجباغ میں کیا گیا تھا۔تقریب کی صدارت چیف کمشنر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ (امرتسر) نریندر سنگھ نے کی ۔تقریب میں شامل ہونے والے دیگر شخصیات میں اسسٹنٹ کمشنر آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ بشیر احمد بٹ اورمنظور احمد شاہ ،پریذیڈنٹ انکم ٹیکس بار ایسوسی ایشن نذیر احمد شکاری ،کشمیر چیمبرآف کامرس اینڈ اندسٹریز کے ممبران ،قانونی شعبے سے وابستہ افراد،چارٹرڑ اکائونٹنٹ اور ٹیکس سے منسلک پیشہ ورشامل تھے۔پرویز احمد نے کہاکہ ’’میں اپنے اور آپ کے سفر میں ایک مماثلت پاتا ہوں کہ ہم دونوں تبدیلی کے راستے پر ہیں ۔ہماری تجارت کے سر نو عمل کا مرکزی نکتہ بھی یہی ہے کہ صارفین کو ایک ہی بٹن دبانے پر متعدد سہولیات بہم پہنچیں۔دونوں بینکنگ ادارے اور انکم ٹیکس محکمہ ملک کی مجموعی معاشی نظام کے اہم ستون ہیں ۔ہم دونوں نے یہ تسلیم کیا ہے کہ معیاری و معتبر اصولوں کی مسلسل ترقی تبدیلی کیلئے اہم ہیں ۔تقریب میں چیئرمین نے انکم ٹیکس محکمہ کے رول کی سراہنا کی جو اس نے ریاست میں مشکل حالات کے دوران بھی ادا کیا ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے تناظر میں ،جب میں یہاں ایک ٹیکس ادا کرنے والا کارپوریٹ کی حیثیت سے کھڑا ہوں ،مجھے اس بات کا اعتراف کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ متعلقہ محکمہ سہولت کار کے جذبے سے ریاست جموں وکشمیر ٹیکس دہندگان کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کررہا ہے جس کے دورا ن کم سے کم پولیس اپروچ کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ جموں وکشمیر کے سماج کیلئے ایک بڑی مثبت بات ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ات میرے لئے نہایت ہی عزت افزاء ہے کہ میں یہاں چیف کمشنر نریندر سنگھ جی کے ساتھ ہوں ۔ہمیں امید ہے کہ ہم اشتراک عمل کے مزید امکانات کو تلاش کریں گے ۔تقریب کے دوران چیف کمشنر آئی ٹی ٹیپارٹمنٹ نے چیئرمین کو ایک میمونٹو پیش کرکے انکی عزت افزائی کی جس کے دوران شرکاء تقریب نے داد تحسین پیش کی۔اس سے قبل اپنے صدارتی خطبے میں چیف کمشنر نریندرسنگھ نے حکومت کو رضاکارانہ طور ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت اجاگر کی ۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو سفر کیلئے مناسب سڑکیں چاہیں ،طبی خدمات کیلئے اسپتال ،تعلیمی ادارے ،عدالتیں انصاف کی فراہمی کیلئے اور اس طرح کے دیگر ادارے لوگوں کی بہبود کیلئے ۔اور یہ سب فراہم کرنے کیلئے حکومت کو پیسے چاہیں جو کہ مختلف ٹیکسوں کی صورت میں جمع ہوتے ہیں ۔انکم ٹیکس انہیں میں سے ایک ہے لہٰذا اگر ہم حقیقت میں بہتری عوامی سہولیات کے طلبگار ہیں ،تو ہمیں رضاکارانہ طور بھر پور ٹیکس ادا کرنے چاہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس دن کے منانے کا مقصد یہ ہے ہم لوگوں سے ملیں اور ان کے مسائل جان کر ان کو حل کیلئے ایک طریقہ کار وضع کریں ۔یہ ایک ایسا موقع ہے کہ ٹیکس ادائیگی اور وصولیابی کے قوانین سے لوگوں کوبتایا جائے جائے کہ اب ٹیکس کا نظریہ بدل گیا ہے اور اب ٹیکس شماریات کے بجائے آسان ٹیکنالوجی ذرائع سے ٹیکس وصولیابی اور ادائیگی پر فوکس ہو۔ریاست جموں وکشمیر کے بارے میں چیف کمشنر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر ہمارے محکمہ کیلئے خصوصی توجہ کا حامل ہے اور ہم یہاں ہمیشہ آسان ٹیکس ادائیگی ذرائع راج کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کو جلد ہی ایک ایڈیشنل کمشنر ملے گا جبکہ ایک علیحدہ کمشنر انکم ٹیکس(اپیلز) بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے سیلاب کے وقت میں ریاست کو تعاون فراہم کیا ہے اورآئندہ بھی حسب ضرورت اپنا تعاون پیش کرتے رہیں گے۔تقریب کااختتام شکریہ کی تحریک پر کیا گیا جو کہ انکم ٹیکس آفیسر سرینگر دھرمیندر سنگھ نے پیش کی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 24جولائی کو انکم ٹیکس دن منانے کی تقریب 2010میں شروع ہوئی جب انکم ٹیکس 150سال پرانا نظام بن گیا،۔یہ جولائی1860ہے جب بھارت میں جیمس ولسن فائنانس ممبر بنے جنہوں نے انکم ٹیکس ایکٹ متعارف کرایا ۔اس دن کو منانے کا مقصد ٹیکس ادائیگی کی اہمیت کی ترویج اور عام لوگوں میں اس کی جانکاری پیدا کرنا ہے ۔