عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// قانون اور انصاف کے وزیر ارجن رام میگھوال نے جمعہ کو کہا کہ انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی)، ضابطہ فوجداری پروسیجر(سی آر پی سی)اور ایویڈینس ایکٹ کو ہندوستانی بنایا جائے گا۔وزیر نے کہا”ہمیں ہندوستانی طریقے سے سوچنے کی ضرورت ہے اور اسی لیے وزیر داخلہ نے حال ہی میں ان بلوں کو پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے” ۔ٹیلی قانون 2.0 کے آغاز کے دوران، وزیر قانون ارجن میگھوال نے نیا بندھو(پرو بونو)پروگرام کے تحت قانونی نمائندگی کی خدمات کے ساتھ ٹیلی لا کے تحت قانونی مشورہ کی خدمات فراہم کرنے والے کارکنوں کی تعریف کی۔انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے، محکمہ انصاف (DoJ) نے آج اپنا Tele-Law 2.0 پروگرام منایا جس میں قانون و انصاف کے وزیر مملکت (I/C) ارجن رام میگھوال نے شرکت کی۔یہ تقریب اہم تھی کیونکہ اس نے 50 لاکھ کے سنگ میل تک پہنچنے کی یاد منائی، جس میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے عام شہریوں کو قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے مشورے فراہم کیے جانے کی نشاندہی کی گئی ہے۔اس نے ٹیلی لا کے تحت اس قانونی مشورے کی خدمت کو نیا بندھو (پرو بونو)پروگرام کے تحت قانونی نمائندگی کی خدمات کے ساتھ مربوط کیا جس نے عام شہری کو ایک ہی رجسٹریشن اور ٹیلی لا کے واحد گیٹ وے کے ذریعے قانونی مشورہ، قانونی مدد اور قانونی نمائندگی تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنایا۔یہ تقریب فرنٹ لائن فنکشنز کے اعزاز کا بھی گواہ تھی جو نچلی سطح کے سپاہی ہیں اور قانونی خدمات کی دہلیز پر فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔شرکا میں محکمہ انصاف، سی ایس سی ای گورننس سروسز انڈیا لمیٹڈ کے افسران، لا اسکولوں کے تحت تشکیل دیے گئے پرو بونو کلبوں کے طلبا اور فیکلٹی، خواندگی اور قانونی بیداری کو نافذ کرنے والی DoJ کی مختلف شراکت دار ایجنسیاں شامل تھیں۔ پیرا لیگل رضاکار، گاں کی سطح کے کاروباری، پینل وکلا اور ریاستی رابطہ کار جو ملک میں ٹیلی لا کو نافذ کر رہے ہیں۔اس تقریب کا اہتمام محکمہ انصاف نے کیا تھا اور اسے CSC ای گورننس سروسز انڈیا لمیٹڈ کی حمایت حاصل ہے۔ اس تقریب نے قانونی امداد کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور “انصاف سب کے لیے” کو یقینی بنانے کے حکومت کے وژن کی مثال دی۔