عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے منگل کو کہا کہ ملک کے لوگوں نے انڈیا بلاک کو مسترد کر دیا ہے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی اپوزیشن اتحاد، ان کی پارٹی اور قوم کے لیے بوجھ ہیں۔انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو بھی مشورہ دیا کہ وہ یونین ٹیریٹری کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے بارے میں سوچنے کی بجائے اپنی پارٹی کے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ خطے کے لوگوں سے کیے گئے اپنے وعدے کو ضرور پورا کریں گے۔تریکوٹہ نگر بی جے پی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کے دو ممتاز نظریاتی، دین دیال اپادھیائے اور شیاما پرساد مکھرجی کے مجسموں کی نقاب کشائی کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے چُگ نے الزام لگایا کہ کانگریس کے پاس نہ تو قیادت ہے اور نہ ہی ملک کے لیے کوئی ویژن۔انکاکہناتھا”انڈیا بلاک پارٹیوں کا ایک مجموعہ ہے، جو ہمیشہ مختلف نظریات پر ایک دوسرے کے خلاف لڑتی رہی ہیں۔ انہوںنے اپنی بداعمالیوں، بدعنوانی کو چھپانے اور اپنے ‘یوراج ‘ اور ‘یورانیوں‘ کو اقتدار کے گلیاروں تک پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے ہاتھ ملایا ہے‘‘۔بی جے پی لیڈر نے تاہم کہا کہ ملک کے لوگوں نے اس اتحاد کو مسترد کر دیا ہے، جس کو ہریانہ، مہاراشٹر اور اب دہلی میں پے در پے دھچکا لگا ہے ۔انہوں نے راہول اور پرینکا کا نام لیے بغیر کہا، ’’کانگریس انڈیا بلاک میں ایک ذمہ داری ہے اور اسی طرح اپوزیشن اتحاد، ان کی اپنی پارٹی اور ملک کے لیے ناتجربہ کار، بیکار اور ناکام یوراج اور یورانی بھی ہیں‘‘۔چُگ نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے پاس نہ تو کوئی لیڈر ہے اور نہ ہی ملک کے لیے کوئی ویژن۔انکاکہناتھا’’انڈیا بلاک بدعنوانی کی حفاظت اور مزید بدعنوانی کرنے کے لئے اقتدار میں واپس آنے کے دو مقاصد کے ساتھ تشکیل دیا گیا تھا اور لوگوں نے دونوں مسائل پر اس اتحاد کو مسترد کر دیا ہے۔ کانگریس دہلی میں لگاتار پانچویں الیکشن میں صفر کے نشان کو پاس نہیں کر پائی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عوام نے بدعنوانی کے خلاف ووٹ دیا ہے‘‘۔چُگ نے کہا کہ لوگوں کے آشیرواد وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہیں جنہوں نے ملک کا نام دنیا بھر میں روشن کیا اور غریبوں کے مسیحا بن کر ابھرے۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کی کارکردگی کا اثر نہ صرف پنجاب بلکہ ملک بھر میں انتخابی ریاستوں میں پڑے گا۔جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے پر، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے خود لوگوں سے اس کا وعدہ کیا تھا اور اسی طرح وزیر داخلہ شاہ نے بھی کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وعدہ بہت جلد پورا ہو جائے گا اس لیے اس موضوع پر سیاست کرنے کے بجائے وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے پر توجہ دیں، خاص طور پر یومیہ اجرت والے اور مزدوروں سے۔ ان کی حکومت اب تک ایک بھی وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔