یو این آئی
نئی دہلی// گلوبل بپلک ہیلتھ ایمرجنسی اوروبائی امراض سے متعلق حالات سے نمٹنے کے لیے تمام ممالک کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے مقصد سے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے 300 قراردادوں کے ساتھ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز 2005 میں ترامیم کو منظور کیا ہے۔صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے اتوار کو یہاں کہا کہ سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں 77ویں عالمی صحت اسمبلی کے چھ روزہ سیشن میں منظور کردہ قرارداد میں صحت کی ہنگامی صورتحال کے دوران متعلقہ صحت کی مصنوعات تک مساوی رسائی کی سہولت کے ساتھ ساتھ ضروری بنیادی سہولیات کی تعمیر، مضبوطی اور دیکھ بھال میں ترقی پذیر ممالک کو تعاون دینے کے لئے مالی وسائل اکٹھا کرنے کا التزام شامل ہے۔وزارت نے کہا ہے کہ اس تجویز کو تیار کرنے میں ہندوستان نے خصوصی کردار ادا کیا ہے اور صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے سکریٹری اپوروا چندرا نے عالمی صحت اسمبلی کی اہم کمیٹی ‘اے’ کے چیٔرمین کے طور پر اہم تعاون کیا ہے۔ترامیم کو حتمی شکل دینے کے لیے 28 مئی کو ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کی کمیٹی ‘اے’ کے چیٔرمین کے طور پرمسٹر چندرا نے ایک وائٹ پیپر کی شکل میں ایک تجویز پیش کی۔ اس میں ایک سنگل ڈرافٹنگ گروپ کے قیام کی تجویز پیش کی گئی۔ اس تجویز کو تمام رکن ممالک نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔اس کے بعد عالمی ادارہ صحت کے سیکرٹریٹ اور رکن ممالک کے نمائندوں کے ساتھ 77ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اختتامی اجلاس میں ترامیم پر اتفاق رائے ہو گیا۔نتیجتاً، یکم جون کو 77ویں عالمی صحت اسمبلی میں ترمیمی قرارداد متفقہ طور پر (2005) منظور کی گئی۔عالمی صحت کے تحفظ کے ایجنڈے میں ایک اہم حصولیابی کے طور پر، 77ویں عالمی صحت اسمبلی نے کووڈ-19 کی وبا کے بعد رکن ممالک کی 300 تجاویز کی بنیاد پر انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز (آئی ایچ آر 2005) میں ترامیم پر اتفاق کیا۔انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز پر ورکنگ گروپ اور وبا پر بین الحکومتی مذاکراتی ادارے نے مختلف ممالک کے نمائندوں کے ساتھ تقریباً دو سال قبل دو الگ الگ گروپوں میں بات چیت کا عمل شروع کیا تھا اور اس مدے پردوبارہ کئی بارپھر سے شروع کئے گئے سیشنز سمیت کئی میٹنگیں کی۔
مستقبل کے نظام صحت کی تشکیل کریں گے: چندرا
یو این آئی
نئی دہلی// صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے سکریٹری اپوروا چندرا نے کہا ہے کہ عالمی صحت اسمبلی میں صحت کے بین الاقوامی ضوابط میں ترمیم، مساوات اور یکجہتی سے مستقبل میں وبائی خطرات سے دنیا کی حفاظت کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔اتوار کو جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں 77 ویں عالمی صحت اسمبلی کے مکمل سیشن کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چندرا نے کہا کہ چھ روزہ سیشن میں ایسے فیصلے لیے گئے جو عالمی صحت کے مستقبل کو تشکیل دیں گے۔چندرا نے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کی کمیٹی ‘اے’ کے چیٔرمین کے طور پر اجلاس میں شرکت کی۔مرکزی صحت سکریٹری نے کہا کہ کمیٹی ‘اے’ نے چودھویں کامن ورک پروگرام، 2025-2028 کا سنبھالا۔ یہ کووڈ کے بعد کے دور میں پہلا ہے اوراس نے اگلے چار برسوں کے لیے صحت کا ایک مضبوط ایجنڈا طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم نے مالیاتی شراکت اور ڈبلیو ایچ او کی سرمایہ کاری سے اس کے وسائل اورپائیدار فنڈنگ ??پر تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے پاس اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے ذرائع موجود ہیں۔” چندرا نے کہا کہ یہ مساوات اور یکجہتی کی تعمیر طرف ایک اور قدم ہے جو دنیا کو مستقبل کی وبائی امراض کے خطرات سے بچانے میں مدد کرے گا۔ یہ ہمارے بچوں اور ان کے بعد کے لوگوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔انہوں نے کہا کہ “ہم اپنے مشترکہ مقصد کی طرف ایسے حل تلاش کریں جو ہمارے ایجنڈے کوآگے بڑھائیں۔”انہوں نے کہا کہ مجموعی طورپر 600 بیانات کے ساتھ کمیٹی ‘اے’ نے نو قراردادوں اور تین فیصلوں کی منظوری دی۔ تکنیکی امور سے متعلق 24 رپورٹس پر بھی غور کیا گیا۔