ادھمپور میںمیڈیکل کالج منظور اور جموں و سرینگر نرسنگ کالجوں کا انتظام محکمہ صحت و طبی تعلیم کو منتقل
نیوز ڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقدہ انتظامی کونسل نے ادھم پور میں نئے سرکاری میڈیکل کالج کے قیام کو منظوری دے دی۔ یہ منصوبہ 2024-25 میں مکمل ہوگا۔قبل ازیں، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، حکومت ہند نے اپنی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت کپواڑہ اور ادھم پور میں دو نئے سرکاری میڈیکل کالجوں کے قیام کی منظوری دی تھی۔ ادھم پور میڈیکل کالج جموں و کشمیر میں ڈاکٹروں کے مریضوں کے تناسب کو بہتر بنائے گا کیونکہ ایم بی بی ایس کے طلبا کی داخلے کی صلاحیت میں 100 نشستوں کا اضافہ ہوگا۔ یہ مریضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو پورا کرے گا، اور خطے میں علاج کی ثانوی سطح پر طبی خدمات میں بہتری لائے گا۔انتظامی کونسل نے جموں اور سرینگر میں 2 نرسنگ کالجوں کا انتظامی کنٹرول محکمہ صحت اور طبی تعلیم کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔
یہ بی ایس سی نرسنگ کالج 2016 میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کے ذریعہ قائم کیے گئے تھے، ایک گورنمنٹ کالج برائے خواتین گاندھی نگر، جموں اور دوسرا گورنمنٹ کالج برائے خواتین، ایم اے روڈ سرینگر میں ہے۔ کورس کا پہلا بیچ ستمبر 2019 میں شروع ہوا۔ تاہم، ان کالجوں میں میڈیکل نصاب کے لیے تدریسی فیکلٹی محکمہ صحت اور طبی تعلیم فراہم کر رہی تھی۔ان کالجز کو کھولنے کا مقصد صحت کے شعبے میں خاص طور پر دونوں ڈویژنوں کی طالبات کو فنی تعلیم فراہم کرنا تھا تاکہ صحت کے شعبے میں انسانی وسائل کی کمی کو دور کیا جا سکے اور خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے۔اس فیصلے کے بعد اب ان کالجوں کی تمام آمدنی اور اخراجات محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کے بجٹ میں جمع ہوں گے۔ محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن ان کالجوں میں مزید ترقی کی ذمہ داری بھی اٹھائے گا، بشمول داخلے، تدریس اور ڈگریوں/ڈپلوموں کے ایوارڈ۔اس کے مطابق، دونوں کالجوں کے ساتھ اندراج شدہ طلبا، فیکلٹی اور متعلقہ انسانی وسائل کے ساتھ ساتھ تمام منقولہ اثاثے بھی محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کو منتقل کیے جائیں گے۔انتظامی کونسل نے جموں و کشمیر میں غیر منظم ڈیپازٹ اسکیموں پر پابندی عائد کرنے کے قانون 2019 کے تحت غیر منظم ڈیپازٹ اسکیم رولز 2022 کو منظوری دی۔ یہ ایکٹ غیر منظم ڈیپازٹس پر پابندی لگانے اور ڈپازٹرز کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایک جامع طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔۔غیر منظم ڈیپازٹ سکیموں پر پابندی ایکٹ، 2019 غیر منظم ڈیپازٹ سکیموں کے فروغ، آپریشن اور اشتہارات پر پابندی لگاتا ہے جو میچورٹی پر ڈیپازٹ کی رقم کی واپسی/ واپسی میں دھوکہ دہی کا باعث بنتی ہے۔ ایکٹ کی دفعات کے تحت انعامی چٹ یا منی سرکولیشن اسکیم پر بھی پابندی ہے۔جموں و کشمیر غیر منظم ڈیپازٹ سکیم رولز 2022 پر پابندی عائد کرتا ہے اور ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی کے اختیارات اور فرائض کی دفعات اور دائرہ کار کو بیان کرتا ہے۔ تفتیش یا انکوائری کرتے وقت حاصل اختیارات، مفرور افراد سے متعلق اختیارات،جائیداد ضبط کرنے کی طاقت، قانونی پریکٹیشنر اور دیگر کو مقرر کرنے کا اختیار، فرانزک یا ڈیجیٹل آڈٹ، اثاثوں کی تشخیص یا فروخت کے لیے ایجنسیوں کو پینل میں شامل کرنے کا حکومت کا اختیار، منسلک جائیدادوں کو جاری کرتے وقت تشخیص کی رپورٹیں حاصل کی جائیں گی۔
نئی سرکاری عمارتوں کی تعمیر
بلڈنگ سکرینگ کمیٹی کے قیام کو منظوری
بلال فرقانی
سرینگر// جموں کشمیر میں نئی عمارتوں کی تعمیر کیلئے پیش کردہ تجاویز پر انتظامیہ نے بلڈنگ سکرینگ کمیٹی کے قیام کو منظوری دی۔ عمومی انتظامی کے پرنسپل سیکریٹری منوج کمار دیویدی کی جانب سے جمعہ کو جاری حکم نامہ میں انتظامی کونسل کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی کمان محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری(فائنانسل کمشنر) کو سونپی گئی جبکہ کمیٹی میں دیگر4ممبران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی میں محکمہ خزانہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری(فائنانسل کمشنر)،محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکریٹری،محکمہ منصوبہ بندی،ترقی و نظارت کے سیکریٹری اور متعلقہ محکمہ کے انتظامی سیکریٹری ممبران ہونگے۔ مذکورہ کمیٹی تجویز شدہ عمارات کی معقولیت و ضرورت کی جانچ کرنے کے علاوہ اس مقصد کیلئے موجودہ معقول سرکاری عمارات و ڈھانچوں کے استعمال کے ممکنات کی تلاش و احاطہ کرنے،اور اس چیز کا پتہ لگانے کی کرایہ پر لی گئی عمارت کافی ہونگی، کی ذمہ اری بھی سونپی گئی ہے۔ انتظامی محکمہ جات اس بات کو یقینی بنائیںگے کہ با اختیار اتھارٹی کی جانب سے انتظامی اجازت سے قبل تجاویزی عمل کو مذکورہ کمیٹی سے کلیئر کیا جائے۔کمیٹی محکمہ منصوبہ بندی و نظارت کے ماتحت کام کرے گی۔
سرکاری اداروں کا نام
شہیدوں اور نامور شخصیات کے نام پر رکھا گیا
نیوز ڈیسک
سرینگر // انتظامی کونسل نے جاری “آزادی کا امرت مہوتسو” تقریبات کے تحت اسکولوں، سڑکوں اور عمارتوں کو شہیدوں اور ممتاز شخصیات کے نام سے منسوب کرنے کی منظوری دی۔مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سلامتی اور ترقی میں غیر معمولی شراکت کے احترام اور اعتراف کے طور پر، شناخت شدہ اداروں کا نام جموں و کشمیر کے شہیدوں اور زندہ شخصیات کے نام پر رکھا جائے گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں صوبے میں اداروں کا نام شہید کانسٹ کے نام پر رکھا جائے گا۔ راجندر کمار، شہید کانسٹیبل راج کمار، شہید کانسٹیبل نصیب سنگھ، شہید، SPO جلال دین شہید، کانسٹیبل شمیم احمد، شہید ہیڈ کانسٹیبل۔ رگھو ناتھ شہید، شہیدجوگندر سنگھ، شہید حوالدار سرتول سنگھ، شہید سی ٹی راج کمار، اور شہید کانسٹیبل جگ دیو سنگھ۔اسی طرح خطہ کشمیر میں اداروں کا نام آنجہانی سروانند کول پریمی، شہید ریاض احمد لون، شہید آر ایف این کے نام پر رکھا جائے گا۔ محمد محفوظ خان، شہید پیرا ٹروپر شبیر احمد ملک، شہید آر ایف این۔ عبدالحمید چرا، شہید ہیڈ کانسٹیبل عبدالرشید کالس، شہید سارجنٹ۔ غلام مصطفی بارہ اور شہیدہیڈ کانسٹیبل شیراز احمد شامل ہیں۔
ہر گھر ترنگا لہرائیں
قومی پرچم نئے بھارت کی امنگوںعلامت:لیفٹیننٹ گورنر
نیوز ڈیسک
سرینگر// قومی پرچم کو آبا ئو اجداد کی قربانیوں اور نئے بھارت کی امنگوں اور امیدوں کی علامت قرار دیتے ہو ئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ‘13اگست سے15 اگستتک اپنے گھروں پر ترنگا لہرائیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ22 جولائی کو ہمارے قومی پرچم کو اپنایا گیا تھا ،یہ ہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں، جد وجہد اور نئے بھارت کی امنگوں اور امیدوں کی علامت ہے‘۔ انہوںنے ایک اور ٹویٹ میں تمام شہریوں سے ’ہر گھر ترنگا‘ کی تحریک کو مستحکم کرنے کی اپیل کی۔ا نہوںنے کہاکہ میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ‘ہر گھر ترنگا‘ کی تحریک کو مستحکم کریں آئیے ہم 13 سے15 اگست کے درمیان اپنے گھروں پر ترنگا لہرانے یا اس کی نمائش کرنے کا عہدکریں۔
محکمہ شہری ترقی کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا
ای بسوں کی فراہمی اکتوبر تک کی جائیگی
نیوز ڈیسک
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سول سیکرٹریٹ میں محکمہ کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران ہاؤسنگ اور شہری ترقی کے محکمے کے جاری پروجیکٹوں کی حالت کا جائزہ لیا۔میٹنگ کے دوران، لیفٹیننٹ گورنر نے رکاوٹوں کو دور کرنے اور فلیگ شپ پروگراموں کی تکمیل میں تیزی لانے کے لیے کئی اہم فیصلے لیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مختلف پروجیکٹوں اور اسکیموں کے تحت ڈیلیوری ایبل کی حیثیت کی تلاش کی۔ ای بسیں، ہاؤسنگ کالونیاں، انٹیگریٹڈ ٹاؤن شپ، پی ایم سوانیدھی، پی ایم اے وائی، امروت، اسمارٹ سٹیز، ایس بی ایم/ ایس ڈبلیو ایم۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے کے علاوہ مقررہ ٹائم لائن کو پورا کریں اور پروجیکٹس کی جلد اور مؤثر تکمیل کے لیے فنڈز کے استعمال کو یقینی بنائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (ایچ اینڈ یو ڈی ڈی) کو ہدایت دی کہ وہ مشن موڈ پر مکمل کیے جانے والے پروجیکٹوں کو شارٹ لسٹ کریں اور جلد از جلد ان کی تکمیل کے لیے ٹائم لائن پیش کریں۔ای بسوں کی خریداری کے عمل پر، لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا گیا کہ پائلٹ مرحلے میں بسوں کی فراہمی اس سال 31 اکتوبر تک کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ محکموں کے بہتر تال میل اور ہم آہنگی کے ساتھ انتظامات کریں تاکہ حکام کی طرف سے عمارت کی اجازتوں کو مؤثر طریقے سے ٹھکانے لگایا جا سکے، عام شہریوں کو پریشانی سے پاک خدمات کو یقینی بنایا جائے۔تعمیراتی شعبے میں ہنر مندی کے تربیتی پروگرام کے نفاذ کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تعمیراتی کارکنوں کی مہارت کو بڑھانے کے لیے مذکورہ تربیت کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔