سرینگر//ریاستی انتظامیہ نے برف باری سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے لنگر لنگوٹ کس لئے ہیں اور یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وادی بھر میں لوگوں کو سرما کے دوران کسی بھی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔11سے 15دسمبر تک پیرپنچال کے آر پار بھاری برف باری کی پیشگوئی کے بعد کسی بھی امکانی صورتحال سے نپٹنے کیلئے سول انتظامیہ کو متحرک رکھا گیا ہے۔ محکمہ تعمیرات عامہ نے دعوی ٰ کیا ہے کہ وادی کی سڑکوں سے برف ہٹانے کیلئے اُن کے پاس 40کیمیکل مشینیں دستیا ب ہیں اور 250مشینوں کو نجی کمپنیوں سے کرائے پر لیا جا رہا ہے جبکہ محکمہ امورصافین نے بھی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کیلئے خود کو تیاری کی حالت میں رکھا ہے محکمہ کے مطابق وادی میں کسی بھی جگہ راشن کی کوئی قلت نہیں ہے اور سرحدی علاقوں کیلئے بھی 7ماہ کا رشن پہلے سے ہی زخیرہ کر کے رکھا ہے ۔وادی میں برف باری کوئی نئی بات نہیں ہے ہر بار برف باری ہوتے ہیں سرکاری مشینری وادی میں ہونے والی بھاری برف باری کے سامنے بے بس نظر آتی ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس طرح سرما میں ہی لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا ہے اور بنیادی سہولیات کے حوالے سے لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، تاہم اس بار انتظامیہ پہلے سے ہی اپنے آپ کو متحرک بتا رہی ہے اور کسی بھی صورتحال سے نپٹنے کیلئے تیار ہے۔چیف انجینئر آر اینڈ بی عبدالحمید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ برف باری سے نپٹنے کیلئے تیاری کی حالت میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وادی بھر میں محکمہ نے سڑکوں سے برف ہٹانے کیلئے 40مشینوں کو تیاری کی حالت میں رکھا ہے جبکہ دیگراڑھائی سو مشین نجی کمینی سے کرائے پر بھی لی جا رہی ہیں اور اس حوالے سے ٹنڈر بھی نکالے جا چکے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کو پوری طرح سے متحرک رکھا گیا ہے تاکہ برف پڑھتے ہیں اُس کو صاف کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سرما کے دوران لوگوں کو کسی بھی قسم کی کوئی مشکلات پیش نہیں آئے گئی ۔محکمہ امور صارفین کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا موسم سرماکے دوران وادی کے صارفین کیلئے 7لاکھ 29ہزار کونٹل چاول اور 1لاکھ 77ہزار کونٹل گیوں اور آٹا موجود ہے اور آنے والے سردیوں کے ایام میں صارفین کو راشن کے حوالے سے کوئی بھی مشکلات پیش نہیں آئیں گئی ۔انہوں نے مزیدبتایا کہ اس وقت صارفین کیلئے 4ہزار 8سو 50کلو لیٹر تیل حاکی بھی محکمہ کے پاس موجود ہے ،جبکہ پیڑول اور ڈیزل کا اطمنان بخش سٹاک تیل کمپنیوں کے پاس موجود ہے ۔افسر نے بتایا کہ محکمہ کے پاس وادی بھر میں تیل خالی کا بھی معقول سٹاک موجود ہے تاکہ آنے والے دنوں میں لوگوں کو سرما کے حوالے سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کے صوبائی ناظم نثار احمد وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وادی کے سرحدی علاقے جن میں لداخ ، کرگل ، گریز ، مژھل ، کیرن ، کرناہ شامل ہیں وہاں پر سرما کیلئے 100فیصد آٹا ، چاول ، کھانڈ اور تیل حاکی اور رسوئی گیس کا زخیرہ 7ماہ کیلئے یعنی اپریل تک جمع کر کے رکھا ہے ۔جبکہ کشمیر ڈویژمیں 500سنٹروں پر نومبر تک سٹاک پہنچایا گیا ہے جبکہ سرما کیلئے بھی ان علاقوں میں راشن زخیرہ کر کے رکھا ہے اور جو کمی ہے وہ بھی دسمبر کے مہینے میں پوری کی جائے گئی ۔انہوں نے کہا کہ راشن کے حوالے سے محکمہ کے پاس کسی بھی چیز کی کوئی کمی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دونوں کھانڈ کے ٹنڈر میں کچھ دیر ہو گئی تھی اُس کو بھی ٹھیک کیا گیا ہے اور وادی کیلئے کھانڈ کا سٹاک ہمارے پاس پہنچ گیا ہے جو تمام اضلاع میں روانہ کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں دن میں بڑی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے اور شام کو ہم گاڑیوں کو نکالتے ہیں جو صبح ان علاقوں تک پہنچتی جاتی ہیں ۔ ڈائریکٹر نے کہا کہ کھانڈ ہمارے پاس پہنچ گیا ہے اور اس کوہم تقسیم بھی کر رہے ہیں ۔اس دوران ڈویژنل انتظامیہ نے بھی تمام ڈی سی صاحبان کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام اضلاع میں کنٹرول روم قائم کریں تاکہ برف باری کے دوران لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔برف باری کے دوران بجلی کے حوالے سے چیف انجینئر بجلی شہناز گونی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ نے پہلے سے ہی اس کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور اضافی ٹرانسفامر بھی محکمہ کے پاس موجود ہیںاور برف باری کے دوران کسی بھی شہری کو کوئی مشکلات درپیش نہیں آنے دی جائے گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پوری وادی میں عملہ متحرک ہے ۔محکمہ بجلی کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ نے پہلے ہی 2سو بجلی ٹرانسفامروں کو تیاری کی حالت میں رکھا ہے ۔ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ سرحدی علاقوں میں پہلے سے ہی راشن کو زخیرہ کیا گیا ہے جبکہ لوگوں کو اس بار رسوئی گیس مٹی کا تیل اور کھانڈ اور دیگر سہولیات کے حوالے سے بھی کوئی مشکلات درپیش نہیں آئے گئی ۔انہوں نے کہا کہ تمام محکمہ کو متحرک رہنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ۔