نیوز ڈیسک
جموں//جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت یومیہ اجرت والوں کی قسمت کا فیصلہ جلد کرے گی کیونکہ ان کا مطالبہ جائز ہے اور حکومت ان سے انکار نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو اس ماہ ڈیلی ویجروں کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے جبکہ حریت کی بند کال اب کشمیر میں کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیںاور ملی ٹینٹوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ انکا کہنا تھا کہ جو بھی امن و امان کی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اسے ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔حالیہ ایس آئی اور FAAکے لسٹ کو منسوخ کرنے کے بارے میں ایل جی نے کہا کہ ریکروٹمنوٹوں کو مسنوخ کرنا پڑا،جس کے بعد لوگوں نے بتایا یہ زیادتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن بیت گئے جب جموں و کشمیر میں نوکریا بیچی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جموںو کشمیر میں نوکری بیچنے اور خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا جو بھی لوگ ایسا کریں گے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا آپ یاد رکھیں منسوخ لسٹوں میں ملوث سبھی افراد کے خلاف سخت قانی کارروائی ہوگی،چاہے وہ کتنے بھی بڑے رسوخ والے کیوں نہ ہوں۔انہوں نے کہا جو بھی نوجوان مجھے سن یا دیکھ رہے ہیں، انہیں یقین دلاتا ہوں کہ ان کے میرٹ کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دیا جائے گا۔منوج سنہا نے مل ٹینسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی ملی ٹینٹ یہاں مارے گئے ہیں وہ غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے ،کوئی بھی کسی بڑے گھر کا نہیں تھا۔انہوں نے کہا جموںو کشمیر میں امن کو خریدا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا ۔اب یہاں شانتی قائم ہوگی ۔ ایل جی نے جموں میں ایک تقریب کے دوران اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال تقریباً 182 ملی ٹینٹ مارے گئے جن میں سے 44 غیر ملکی تھے جبکہ 89 ملی ٹینسی کے ماڈیولز کا بھانڈا پھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں سے ہمیشہ امن خریدنے کا سودا کیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، امن قائم ہوگا۔
“جے اینڈ کے اوپن ” گالف
ٹورنامنٹ کے فائنل میں شرکت
نیوز ڈیسک
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں توی گالف کورس، سدھرا میں “جے اینڈ کے اوپن 2022” گالف ٹورنامنٹ کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں شرکت کی۔پروفیشنل گالف ٹور آف انڈیا کے زیر اہتمام اورجموں کشمیر ٹورازم کی طرف سے پیش کیا گیا یہ ٹورنامنٹ، جس میں 40لاکھ روپے انعام ہے ،خطے میں پہلی بار قومی اور بین الاقوامی گالفرز کو اکٹھا کیا ہے۔یہ ٹورنامنٹ جموں و کشمیر ٹورازم کے خطے میں گولف ٹورازم کو فروغ دینے کے منفرد اقدام کا حصہ ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ UT حکومت گولف کو نوجوانوں میں مقبول بنانے اور جموں و کشمیر کو بین الاقوامی گالفنگ کے نقشے پر لانے کے لیے اس کھیل کو زیادہ جامع اور عام لوگوں کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے سرشار کوششیں کر رہی ہے تاکہ مقامی ہنرمندوں کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع مل سکے۔جموں و کشمیر ملک میں گالف کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ انتظامیہ نے بین الاقوامی گالفرز کے لیے عالمی معیار کی سہولیات اور سرکاری اسکولوں کے طلبہ کے لیے ایڈوانس کوچنگ کو یقینی بنایا ہے۔