ڈوڈہ//امر ناتھ میموریل سوسائٹی ضلع ڈوڈہ نے ڈاکہ بنگلہ ڈوڈہ میں میٹنگ کا انعقاد کیا میٹنگ میں سوسائٹی کے کارگزار صدر سرجیت سنگھ کی سربراہی میں موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیاضلع صدر نے مہاراشٹر میں پسماندہ طبقہ پر بربریت حقوق کی پامالی پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مہاراشٹرا میں ریاستی سرکار اور مرکزی سرکار اِن پسماندہ طبقہ جات کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور ناکام ہو چکی ہے اور اپنی ناکامی کو پوشیدہ کرنے کے لئے اپنے غنڈوں کا استعمال کرکے چھوٹے اقلیتی طبقہ کی آواز کو دبا رہے ہیں سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری کلدیپ کمار نے تمام بھوجن سماج، شڈول کاسٹ، شڈول ٹرائب اقلیتی طبقہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سیاسی قیادت اور یک زبان ہو کر ملک میں فرقہ وارانہ طاقتوں کا مل کر سامنا کریں اور اپنے حقوق کی لڑائی خود لڑیں اور آپسی ہم آہنگی کو برقرار رکھیں ۔آل۔جموں کشمیر ریزرو کیٹیگری چناب ویلی کے صدر جوگیندر سنگھ راہی نے ملک میں پسماندہ اقلیتی طبقہ پر ظلم زیادتی نا انصافی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آر۔ایس ایس کی طرف سے بھیما کاریگون میں بچھڑے پسماندہ اقلیتی طبقہ کی پْر امن ریلی میں حملہ کرنے کو ذات پات کی بیماری کو پھر سے زندہ کرنے کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ حکومت کے غنڈے ملک میں اِن پسماندہ اقلیتی طبقوں کے حقوق کی پامالی کرنے پر آمادہ ہیں اور یکم جنوری 2018 کو پْر امن احتجاج میں تشدد کرنا قابل افسوس اور قابل مزمت ہے جس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہ کیا جائے گا۔راہی نے مزید بتایا کہ ریاست جموں کشمیر میں چند شر پسند عناصر ساٹھ فیصدی آبادی کے حقوق کو دبانا چاہتے ہیں راہی نے کہا کہ ہم ریاست کے خصوصی دفعہ 370 ،اور آرٹیکل 35 -A کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں یہ دفعہ ہماری ریاست کی الگ سیاسی شناخت رکھتا ہے اور ریاست کے عوام کو خصوصی تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے مہاراجہ جموں کشمیر نے سال 1932 میں 35 اے کا قیام عمل میں لایا تھا تاکہ کوئی باہر سے آکر یہاں کے عوام کے حقوق کو چھین نہ سکیں۔اس موقع پر یوتھ ورکنگ کمیٹی ڈوڈہ بھی تشکیل دی گئی جس میں ویشال بھگت کو صدر ضلع، وجے کمار کو جنرل سیکرٹری، ہتیش، اوم کار بھگت کو نائب صدر نامزد کیا گیا میٹنگ میں گردھاری لال راکیش کمار، راج کمار، قمردین، جمعیت علی آگاہ، راکیش عطر، جیا لال، بلدیو سنگھ، ونود کمار، منظور احمد، چندر کیشور، تلک راج اور سنیل کمار بھی موجود تھے۔