عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کشمیرمیں میوہ صنعت کیساتھ جڑے 7لاکھ سے زیادہ کنبوں اور اس صنعت پررروزی روٹی کیلئے انحصار کرنے والے33لاکھ سے زیادہ لوگوں کی تشویش کو برحق اور بر محل قرار دیتے ہوئے ممبراسمبلی سوپورارشاد رسول کارنے خبردار کیاکہ مرکزی حکومت کاکوئی ابھی ایسا اقدام نہ صرف جموں وکشمیر بلکہ ہماچل پردیش کی میوہ صنعت کیلئے بھی کاری ضرب کے مترداف ہوگا۔ کارنے کہاکہ جموں وکشمیرمیں 70فیصد سے زیادہ لوگ زراعت اور باغبانی پرہی منحصر ہیں اور سال بھر ان دونوں شعبوںمیں محنت ومشقت کرکے لوگ اپنی روزی روٹی کو خود زندہ رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیاکہ جموں وکشمیرکے کسانوں ،زمینداروں اور باغ مالکان کی معاشی ومالی حالت کو بہتر بنانے کیلئے جامع اور دوراندیشانہ پالیسی مرتب کی جائے ،تاکہ لاکھوں لوگوںکی روزی روٹی کوتحفظ ملنے کیساتھ ساتھ میوہ صنعت کو فروغ اور توسیع مل سکے ۔