عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن// امریکی صدارتی انتخابات کا پہلا نتیجہ سامنے آگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیو ہمپشائر کے چھوٹے قصبے ڈکس ویلی نوچ میں ووٹ رات 12 بجے ڈالے گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈکسوائل نوچ میں کل 6 ووٹ رجسٹر تھے جن میں سے کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں کو 3،3 ووٹ ملے اور اس طرح نیو ہیمپشائر کے ایک چھوٹے قصبے میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن امیدوار میں مقابلہ برابر رہا۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات میں اس قصبے سے جوبائیڈن نے 5 ووٹ حاصل کیے تھے۔ واضح رہے کہ باقاعدہ الیکشن سے پہلے تقریبا آٹھ کروڑ شہری ووٹ ڈال چکے ہیں ، باقی ووٹرز آج اپنے پسندیدہ امیدوار کا چناو کریں گے۔پورے امریکا میں ووٹ ڈالنے کے لیے لاکھوں ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس اور ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔واشنگٹن ڈی سی، پنسلیونیا، جارجیا سمیت مزید 15 ریاستوں میں بھی پولنگ کا وقت شروع ہو گیا ہے۔کاملہ ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم ریاستوں میں ووٹروں سے آخری اپیلیں کی ہیں اور 5 نومبر کو اپنے حق میں ووٹ کاسٹ کرنے پر زور دیا ہے۔حالیہ انتخابات میں امیدواروں کے درمیان قومی سطح پر سخت مقابلہ ہے جبکہ پینسلوینیا، شمالی کیرولائنا اور مشی گن جیسی ریاستیں اہم انتخابی میدان جنگ ہیں۔گزشتہ روز امریکی صدارتی انتخاب کی مہم آخری روز میں داخل ہوتے ہی متعلقہ ریاست پنسلوینیا انتخابی میدان جنگ بن گئی تھی، جسے جیتنے کے لیے دونوں صدارتی امیدوار ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔اگلا امریکی صدر کون ہوگا یہ تو نتیجہ آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا لیکن ہم یہاں آپ کو دونوں امیدواروں کی زندگی کے کچھ مخفی اور کچھ سیاسی پہلو کے بارے بتا رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر دنیا کے سب سے طاقتور ملک امریکہ کی صدارت کا تاج پہننے کے لیے میدان میں اترے ہیں اور اس وقت ان کی عمر 78 برس سے زائد ہے ۔ٹرمپ 14 جون 1946 کو نیویارک کے علاقے کوئنز میں بزنس ٹائیکون فریڈ ٹرمپ کے گھر پیدا ہوئے ۔ 13 سال کی عمر میں ملٹری اکیڈمی میں داخلہ لیا، جہاں سیاسیات بھی پڑھی۔ 1968 ٹرمپ نے یونیورسٹی آف پینسلوانیا سے معاشیات میں گریجویٹ کیا۔ٹرمپ کے سابقہ دور صدارت میں میلانیا ٹرمپ امریکہ کی خاتون اول رہیں تاہم یہ بات شاید کم لوگوں کو معلوم ہو کہ میلانیا ٹرمپ کی دوسری نہیں بلکہ تیسری بیوی ہیں۔سابق امریکی صدر کی ابتدائی دو شادیاں ناکام ہوئیں جس کے بعد انہوں نے میلانیا سے تیسری شادی کی اور ان کے چار بچے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاست شروع کرنے سے قبل اپنے والد فریڈ ٹرمپ کے قرض سے ذاتی کاروبار شروع کیا اور 1971 میں خاندانی کمپنی کا کنٹرول حاصل کیا۔ انہوں نے اپنے ہوٹلز اور تعمیراتی منصوبوں سے ملک گیر شہرت حاصل کی۔وہ شوبز انڈسٹری اور ذرائع ابلاغ سے بھی جڑے رہے ۔ ٹرمپ نے مشہو ٹی وی شوز کی میزبانی کی اور چند فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ڈونلڈ ٹرمپ کا رجحان 80 کی دہائی میں سیاست کی جانب ہوا اور 1987 میں پہلی بار صدارتی انتخاب لڑنے میں دلچسپی ظاہر کی اور 2000 میں ریفارمز پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی کوشش کی۔2008 میں ٹرمپ ایک بار پھر اس وقت خبروں کا مرکز بن گئے جب انہوں نے اس وقت کے صدارتی امیدوار بارک اوباما کی جائے پیدائش امریکہ کے بجائے کینیا کو قرار دیا۔اپنے متنازع بیانات اور متعدد اسکینڈلز کے سبب ٹرمپ 2016 کی انتخابی مہم پر پوری طرح چھائے رہے اور ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کو شکست دے کر سیاسی مبصرین سمیت دنیا کو حیران کیا اور امریکہ کے 45 ویں صدر منتخب ہوئے ۔اپنے دورِ اقتدار میں ٹرمپ انتہائی دائیں بازو پالیسیوں کی حمایت سمیت متعدد اقدامات پر تنقید کی زد میں رہے ۔گزشتہ الیکشن 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ جو بائیڈن کے خلاف صدارتی انتخابات ہار گئے اور 6 جنوری کو پارٹی کے حامیوں سمیت امریکی ایوان پر دھاوا بول دیا۔ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر انتخابی میدان میں ہیں اور اس صورتحال میں صدارت کے مضبوط امیدوار ہیں جب کہ ان ہیں متعدد عدالتی کیسز کا سامنا ہے ۔امریکہ کی موجودہ نائب صدر کملا ہیرس ڈیموکریٹ کی جانب سے امیدوار ہیں۔ اگر آج الیکشن میں وہ کامیاب ہو جاتی ہیں تو وہ وہ امریکہ کی پہلی خاتون صدر بن کر تاریخ رقم کر دیں گی کہ اس سے قبل امریکا کی 235 سالہ تاریخ میں کسی خاتون نے صدارت کا منصب نہیں سنبھالا۔کملا ہیرس کے والدین تارکین وطن ہیں۔ ان کی والدہ کا تعلق ہندوستان سے جب کہ والد کا تعلق جیمیکا سے ہے ۔ وہ کیلیفورنیا کے شہر آکلینڈ میں 20 اکتوبر 1964 کو پیدا ہوئیں اور اس وقت ان کی عمر 60 برس ہے ۔انہوں نے 1986 میں امریکہ کی ہارورڈ یونی ورسٹی سے پولیٹیکل سائنس اور اکنامکس میں گریجویشن کیا اوار 1989 میں ہیسٹینگز کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔کملا پہلی بار 2016 میں امریکی سینیٹ کی رکن منتخب ہوئیں۔ اس سے قبل 2011 سے 2016 تک وہ کیلیفورنیا میں پبلک پراسیکیوٹر کے طور پر خدمات انجام دیتی رہیں۔کملا کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل کے طور پر منتخب والی پہلی سیاہ فام اور امریکی سینیٹ میں خدمات انجام دینے والی دوسری سیاہ فام خاتون ہیں جو 2020 کے الیکشن میں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے امریکہ کی نائب صدر منتخب ہوئیں۔