واشنگٹن// ایران کے ساتھ 2015 میں ہوئے بین الاقوامی نیوکلیائی معاہدے سے الگ ہونے کے ایک دن بعد امریکہ نے اس پر یہ کہتے ہوئے مجموعی چھ پرائیویٹ اور تین کمپنیوں پر دوبارہ پابندی عائد کردی کیونکہ وہ ریوولیوشنری گارڈز کورپس (آئی آر جی سی ) کی خصوصی برانچ کیوڈس فورس (کیو ایف ) کو لاکھوں ڈالر مہیا کرا رہا ہے ۔امریکہ کے وزیر خزانہ سٹیو منوچي نے کہا ''ایرانی حکومت اور اس کے سینٹرل بینک نے متحدہ عرب امارات میں آئی آر جی سی ۔ کیو ایف کی مہلک سرگرمیوں کو فنڈ مہیا کرنے کے لئے امریکی ڈالروں کا استعمال کیاہے ۔ اس نے اس ریجنل پراکسی گروپ کو فنڈ اور ہتھیار مہیا کرائے ہیں''۔آئی آر جی سی ایران کی سب سے طاقتور سیکورٹی یونٹ ہے اور ایران کی معیشت کے بڑے حصے پر اس کا کنٹرول ہے ۔ اس کا سیاسی نظام میں بھی اثرورسوخ ہے ۔ کیوڈس فورس آئی آر جی سی کے غیر ملکی نظام کی خصوصی یونٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن چھ پرائیویٹ اور تین کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں ان میں آئی آر جی سی۔ کیو ایف اور کرنسی کاروبار کرنے والی معروف کمپنیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پابندی کا مقصد خاص طور پر نامزد مشتبہ عالمی دہشت گردوں اور ایران کی معاشی سرگرمیاں ہیں ۔یاد رہے کہ ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیوں کا دوبارہ اطلاق امریکی صدر نے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرنے کے بعد ہوا ہے۔خیال رہے کہ امریکا نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان رواں ماہ مئی میں کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ’امریکا نے ایٹمی سے علیحدگی اختیار کرکے بہت بڑی غلطی کی ہے۔