یواین آئی
ماسکو// روس نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ خلا میں ہتھیار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ روس اور امریکہ کے درمیان جاری تنازع میں ایک نیا الزام ہے، جو کہ واشنگٹن کی جانب سے اقوام متحدہ میں روس کے عدم پھیلاؤ کی تحریک کو ویٹو کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔منگل کو روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کہا کہ امریکا نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ ان کی اصل ترجیحات کا مقصد خلا کو کسی بھی قسم کے ہتھیاروں سے پاک رکھنا نہیں بلکہ خلا میں ہتھیار رکھنا اور اسے فوجی تصادم کے میدان میں تبدیل کرنا ہے۔دونوں سپر پاورز نے حالیہ مہینوں میں ایک دوسرے پر خلا کو ہتھیار سے لیس بنانے کے متعدد الزامات لگائے ہیں۔فروری میں واشنگٹن نے کہا تھا کہ اسے روس کی طرف سے تیار کردہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت پر تشویش ہے۔ماسکو نے ان الزامات کو بد نیتی پر مبنی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے پر مسترد کردیا تھا اور کہا کہ ان کے پاس ایسے نظام موجود نہیں ہیں۔اس کے بعد روس نے بھی امریکا پر ایسے ہی الزامات عائد کیے تھے۔یاد رہے کہ 25 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا اور جاپان کی جانب سے پیش کی گئی خلا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف قرار داد کو روس نے ویٹو کردیا تھا۔روس نے قرارداد کی مخالفت
کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ اور جاپان کی گھناؤ نی سازش ہے جس سے کونسل کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 13 اور روس نے مخالفت جبکہ چین نے حصہ نہیں لیا۔قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ خلا میں جوہری ہتھیاروں یا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دوسرے ہتھیاروں کو تعینات نہ کریں، جیسا کہ 1967 کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی جس میں امریکہ اور روس شامل تھے۔