سرینگر// گورنر ستیہ پال ملک جو امرناتھ جی شرائین بورڈ کے چیئر مین بھی ہیں، نے اس سال یاترا پر آنے والے یاتریوں کی سہولیت کے لئے پائیلٹ بنیادوں پر آن لائن رجسٹریشن سہولیت کا راج بھون سری نگر میں بورڈ کے سی ای او اور گورنر کے پرنسپل سیکرٹری اُمنگ نرولہ کی موجودگی میں آغاز کیا۔اس موقعہ پر ایڈیشنل چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایس اے ایس بی انوپ کمار سونی ، ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو آفیسر وریندر سلاتھیہ اور کئی دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔اُمنگ نرولہ نے اس موقعہ پر جانکاری دی کہ یاترا پر آنے والے یاتریوں کے لئے آن لائن رجسٹریشن سے متعلق یہ پائیلٹ پروجیکٹ 7؍مارچ 2019ء کو منعقدہ 36ویں بورڈ میٹنگ کے دوران لئے گئے فیصلوں کے مطابق ہاتھ میں لیا گیا۔اُنہوں نے کہا کہ آن لائن رجسٹریشن سہولیت این آئی سی کے تعاون سے ابھے کمار ، ایس آئی او ، این آئی سی کی نگرانی میں تیار کیا گیا ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یکم جولائی 2019 ء سے شروع ہونے والی یاترا کے لئے ہر روز دونوں راستوں سے 500یاتریوں کی رجسٹریشن عمل میں لائی جائے گی جن میں 250پہلگام اور 250 بال تل راستے سے عمل میں لائی جائیں گی۔اُنہوں نے کہا کہ آن لائن رجسٹریشن کے تحت یاتری کو لازمی صحت سر ٹیفکیٹ جو کہ نامزد ڈاکٹر یا ہسپتال کی طرف سے جاری کی گئی ہو کو اَپ لوڈ کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں فی یاتری کو 200روپے فیس بھی ادا کرنا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ کمپیوٹر کی طرف سے تیار ہونے والی یاتر ا سلپ جس میں کیو آر کوڈ اور بار کوڈ درج ہو لازمی صحت سر ٹیفکیٹ کی اصل کاپی دومیل اور چندن واڑی ایکسس کنٹرال گیٹس پر پیش کرنی ہوگی جس کے بغیر کسی بھی یاتری کو آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔نئے اقدام کے تحت شرائین بورڈ نے یاترا پرمٹ فارموں کی کیو آر کوڈنگ اور بار کوڈنگ متعارف کی ہے ۔کیو آر کوڈ یاتری کے ڈیٹا بیس بشمول موبائیل نمبر کے ساتھ منسلک ہوگا۔ یاترا پرمٹ فارم جس میں کیو آر کوڈ بھی درج ہو کو دومیل اور چند ن واڑی کے ساتھ ساتھ کیمپوں کے ایکسس کنٹرول گیٹس پر سکین کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل سے یاتریوں کی برسر موقعہ تعداد سے متعلق جانکاری کا پتہ لگ سکے گا۔ آن لائن رجسٹریشن سے متعلق تفصیلی لائحہ عمل شرائین بورڈ کی ویب سائیٹ www.shriamarnathjishrine.com پر این آئی سی نے دستیاب رکھی ہے ۔شرائین بورڈ آن لائن رجسٹریشن سے متعلق اس پائیلٹ پروجیکٹ پر قریبی سے نظر گزر رکھ رہا ہے تا کہ اسے کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے اور مستقبل میں زیادہ سے زیادہ یاتریوں کو آن لائن رجسٹریشن نظام کے دائرے کے تحت لایا جاسکے ۔