محمد تسکین
بانہال// سالانہ امرناتھ یاترا کے سلسلے میں جمعہ کے روز سات ہزار سے زائد یاتریوں پر مشتمل آٹھواں قافلہ جموں سے روانہ کیا گیا لیکن بارشوں اور موسم کی خرابی کی وجہ سے پہلگام کے راستے جانے والے پانچ ہزار کے قریب یاتریوں کے قافلے کو یاترا نواس چندرکوٹ میں ہی روک دیا گیا جبکہ بالہ تل کے راستے جانے والے 2410 یاتریوں کو وادی کشمیر میں اگلے پڑائو تک جانے کی اجازت دی گئی۔سرکاری حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعہ کی علی الصبح جموں سے بالہ تل کے راستے 2410یاتری 94 گاڑیوں میں روانہ کئے گئے جن میں 1706 مرد یاتری ، 684 خواتین یاتری ، گیارہ بچے ، آٹھ سادھو اور ایک سادھوی شامل تھے۔انہوں نے کہا جموں سے صبح 04 بجکر 10 منٹ پر پہلگام کے راستے روانہ کی گئی یاترا میں 4600 امرناتھ یاتری 153 چھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں میں سوار تھے جن میں مردوں کی تعداد 3473 ، خواتین کی تعداد 865 ، دس بچے ، 220 سادھو اور 32 سادھویاں شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام اور بالہ تل کے راستوں پر علی الصبح سے ہی بارشیں ہورہی تھیں اور بارشوں کے پیش نظر پہلگام سے جانے والے یاتریوں کو رات کے قیام کیلئے یاترا نواس چندرکوٹ میں ہی روک دینا پڑا اور موسم کی بہتری کی صورت میں انہیں ہفتے کی صبح آگے بڑھنے کی اجازت ہوگی۔ چندرکوٹ کے یاترا نواس میں روکے گئے یاتریوں کیلئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام اور دیگر افسروں نے دورہ کیا اور یاتریوں سے ملاقات کی۔اس دوران بانہال میں بھی جمعہ کے علی الصبح سے ہی بارشوں کا شروع سلسلہ رک رک کر دوپہر بعد تک جاری رہا تاہم اس سے شاہراہ پر جاری ٹریفک پر کوئی اثر نہیں پڑا اور ٹریفک کی روانی بغیر کسی خلل جاری رہی۔ بارشوں کیوجہ سے لوگوں کو گرمی کی شدت سے راحت ملی ہے۔