عظمیٰ نیوزڈیسک
رفح (غزہ کی پٹی)// غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ انسانی امداد کے منتظر فلسطینیوں کے ہجوم پر حملے میں کم از کم 70 افراد جاں بحق ہوگئے۔وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ غزہ شہر میں جمعرات کی صبح ہونے والے تازہ حملے میں مزید 280 زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وہیں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ان رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔الجزیرہ نیٹ ورک نے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے کی فوٹیج نشر کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں لاشوں اور زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
کچھ زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعہ اسپتال پہنچایا جارہا ہے اور کچھ کو گدھا گاڑیوں پر لاد کر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔غزہ سٹی اور شمالی غزہ کو بڑے پیمانے پر تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور مہینوں سے اس علاقے میں امدادی ٹرک نہیں پہنچے ہیں، یہ باقی علاقے سے کافی حد تک الگ تھلگ ہوگیا ہے، کیونکہ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے جواب میں شروع کیے گئے اسرائیل کے فضائی، سمندری اور زمینی حملے کا یہ علاقہ پہلا ہدف تھا۔امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ غزہ کے بیشتر علاقوں میں انسانی امداد پہنچانا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے، کیونکہ بھوک سے تڑپ رہے مایوس لوگوں کا ہجوم امدادی قافلہ کو لوٹ لے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے 2.3 ملین فلسطینیوں میں سے ایک چوتھائی کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک تقریباً 30,000 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔