سرینگر//انجمن شرعی شیعیان اور اتحاد المسلمین کے اہتمام سے حضرت امام موسیٰ کاظمؑ کے یوم شہادت پر مجالس عزا منعقد ہوئیں۔ انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام مرکزی امام باڑہ بڈگام میں مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدتمندوں نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر عقیدتمندوں سے خطاب کرتے ہوئے انجمن کے سربراہ اور حریت(گ)لیڈرآغا سید حسن نے کہا کہ وقت کے جابر حکمرانوں کو کبھی اہل حق کا وجود گوارا نہیں ہوا۔ ائمہ معصومینؑ کے کردار و عمل سے ملوکیت کے پرستاروں کو ہمیشہ خدشات لاحق ہوئے ہیںاوریہی وجہ ہے کہ وقت کے حکمرانوں نے انہیں کسی نہ کسی طریقے سے درجہ شہادت پر پہنچایا۔ بعد اذاں متحدہ مزاحتمی قیادت کی کال پر شہری ہلاکتوں کے خلاف آغا حسن کی قیادت میں ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا ۔احتجاجی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے آغا حسن نے کہا کہ حق و صداقت کا پرچم تھامنے والوں اور ظلم و تسلط کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والوں کی زبان بندی کیلئے جبروقہر کے حربے آزمانا طاغوتی قوتوں کی دیرینہ روش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پر بھارت کے مظالم اسی استعماری پالیسی کا تسلسل ہے۔انہوں نے دنیا کے انصاف پسند اقوام سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں بھارتی زیادتیوں کا سنجیدہ نوٹس لیکر کشمیریوں کی نسل کشی کو روکنے کیلئے آواز بلند کریں۔ اتحاد المسلمین کے اہتمام سے دیور پریہاس پورہ میں ایک مجلس عزاءکا انعقاد ہوا جس میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے عقیدتمندوں نے شرکت کرکے امام کاظم ؑ کو خراج عقیدت پیش کیا۔مجلس میں تنظیم سے وابستہ معروف ذاکرین نے وقفہ وقفہ سے مرثیہ خوانی کی جبکہ تنظیم کے سربراہ و سینئر حریت رہنما مولانا محمد عبا س انصاری نے خطاب کرتے ہوئے حضرت امام موسیٰ کاظم ؑ کی سیرت طیبہ کے مختلف گوشوں کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ امام موسیٰ کاظم ؑ صبر و استقامت کا نمونہ تھا جس نے انتہائی اذیتیں اور تکالیف برداشت کئے لیکن کھبی بھی حق گوئی اور انصاف طلبی سے گوشہ گیری اختیار نہ کی۔مولانانے موجودہ دور کے مسلمانان عالم بالخصوص کشمیر اور فلسطین کے عوام کے لئے امام عالی مقام کی سیرت کو مشعل راہ گردانتے ہوئے کہا کہ شیطانی قوتوں نے مسلمانان عالم کو ایک دوسرے پر کفر کا فتویٰ لگانے میں مشغول رکھا ہے اور خود مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیل کر مسلمانوں کے اوپر ہی دہشتگردی کی لیبل لگا رہے ہیں۔ مولانا انصاری نے شوپیان قتل عام کے بعد کولگام خونریزی کو بھارت کی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی دہشت گردی پر اقوام عالم کی خاموشی ایک مجرمانہ فعل ہے جو کشمیری قوم کے برداشت سے باہر ہے۔